Maktaba Wahhabi

72 - 158
جائے تو وہ سبھی کو ڈبو دیں۔کیا اُس شخص کے لیے بھی توبہ کا کوئی موقع ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف نگاہیں اٹھائیں تو کیا دیکھتے ہیں کہ ایک بوڑھا شخص ہے جس کی کمر جھک چکی ہے، سانسیں اکھڑ چکی ہیں، ماہ و سال کی گردش نے اسے توڑ کر رکھ دیا ہے۔اور شہوت رانیوں کے بعد آلام و مصائب نے اسے ہلاک کر رکھا ہے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا:’’کیا تم مسلمان ہوچکے ہو؟‘‘ اس نے عرض کیا: ’’ أَشْہَدُ أَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ أَشْہَدُ أَنَّکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ‘‘ ’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔‘‘ اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’نیکی و بھلائی کے کام کیے جاؤ اور برائیاں چھوڑ دو، اﷲ تمھارے پچھلے تمام گناہوں کو تمھارے لیے نیکی و بھلائی بنا دے گا۔‘‘ اس عمر رسیدہ شخص نے عرض کیا: ’’کیا میری دغا بازیاں اور غلط کاریاں بھی بخش دے گا؟‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ہاں۔ اس بوڑھے شخص نے زور زور سے تکبیر یں بلند کرنا شروع کر دیں: اﷲ اکبر۔اﷲ اکبر۔اﷲ اکبر۔وہ اسی طرح بلند آواز سے تکبیریں کہتا رہا حتیٰ کہ لوگوں کی نگاہوں سے اوجھل ہو گیا۔ (المعجم الکبیر:۷/ ۳۱۴، صحیح الترغیب والترھیب:۳/ ۱۲۶، امام منذری نے اس روایت کی سند کو قوی اور حافظ ابن حجرنے کہا ہے کہ یہ صحیح بخاری کی شرط پر پوری اترنے والی سند ہے)
Flag Counter