Maktaba Wahhabi

58 - 132
قراء ۃ میری قراء ت سے مختلف تھی۔پھر ایک تیسرا آدمی آیا ، اس نے جو قراء ۃ کی ، وہ ہم دونوں کی قراء ۃ سے مختلف تھی۔میں نے ان دونوں کو ہاتھوں سے پکڑا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کر دیا۔ اور عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، ان دونوں کی قراء ۃ سنیں۔ ان میں سے ایک نے قراء ۃ کی تو آپ نے فرمایا: تو نے صحیح پڑھا ہے۔پھر دوسرے کی قراء ۃ سنی تو فرمایا: تو نے بھی درست پڑھا ہے۔یہ دیکھ کر میرے دل میں شک و تکذیب کی ایسی کیفیت پیدا ہوئی جو شاید دورِجاہلیت میں بھی نہیں تھی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سینے پر ہاتھ مارا اور فرمایا: ’’ اللہ! تیرا شک دورکرد ے۔ اورتجھ سے شیطان کو دور کر دے۔‘‘ [1] ایک اور روایت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کا بیان یوں نقل ہوا ہے ، کہتے ہیں: ’’میں نے ایک آیت پڑھی ، لیکن عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے وہی آیت مختلف انداز سے پڑھی۔ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی: کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ آیت یوں نہیں پڑھائی تھی؟ فرمایا: ہاں، بالکل ایسے ہی پڑھائی تھی تو ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے عرض کی: کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ آیت اس اس طرح نہیں پڑھائی تھی ؟ آپ نے فرمایا: ہاں بالکل ، تم دونوں نے ہی صحیح پڑھا ہے۔‘‘ [2] ابو جہم انصاری کا بیان ہے کہ: ’’دو آدمیوں کا ایک آیت کی قراء ت کے سلسلہ میں اختلاف ہو گیا۔ ایک نے کہا: میں نے خود اسے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے حاصل کیا ہے۔ دوسرے کا دعویٰ تھا کہ میں نے بھی خود اسے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے حاصل کیا ہے۔ جب ان دونوں
Flag Counter