Maktaba Wahhabi

117 - 222
اس آیت کے اترنے کے بعد مسلمانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، نیز اسی آیت کا بقیہ حصہ بھی نازل ہوا: ﴿ وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ﴾ ’’اور کھاؤ اور پیو، حتی کہ تمھارے لیے صبح کی سفید دھاری کالی دھاری سے واضح (روشن) ہو جائے۔‘‘ [1] سنن نسائی کی روایت میں ہلال بن علاء نے براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے مذکورہ بالا واقعے جیسا واقعہ روایت کیا ہے۔ اس میں مذکور ہے کہ جب کوئی روزے دار شام کا کھانا کھانے سے پہلے سوجاتا تو اس کے لیے اگلے دن غروب آفتاب تک کھانا پینا حلال نہیں ہوتا تھا یہاں تک کہ یہ آیت نازل ہوئی: ﴿ وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ﴾ ’’اور کھاؤ اور پیو، حتی کہ تمھارے لیے صبح کی سفید دھاری کالی دھاری سے واضح (روشن) ہو جائے۔‘‘ [2] یہ آیت ابوقیس بن عمرو رضی اللہ عنہ کے بارے میں نازل ہوئی۔ انھوں نے روزہ رکھا ہوا تھا۔ مغرب کے بعد گھر آئے اور بیوی سے کھانا طلب کیا۔ بیوی نے جواب دیا: آج ہمارے ہاں تو کھانے کو کچھ نہیں! البتہ میں آپ کے کھانے کے لیے کچھ تلاش کرتی ہوں۔ یہ کہہ کر وہ باہر چلی گئیں اور صرمہ رضی اللہ عنہ لیٹ گئے۔ لیٹتے ہی انھیں نیند نے آلیا۔ بیوی کھانا لے کر آئی تو خاوند کو سویا ہوا پایا۔ انھوں نے بیدار کرنے کی کوشش کی مگر (وہ
Flag Counter