Maktaba Wahhabi

156 - 222
ذریعے سے فتنے پھیلائے ہوئے ہیں۔ ٹیلی ویژن مجسم صورت میں فتنے پھیلارہا ہے۔ بڑے بڑے فتنے اورمختلف شیطانی ہتھکنڈے بیویوں کو ازدواجی خیانت کے طریقے سکھاتے ہیں۔ انھیں کمینگی اور گھٹیا پن کا جواز پیش کرتے ہیں اور ان تمام غلط حرکات پر ان کی ہمت افزائی کرتے ہیں۔ اخبار و جرائد اپنی جگہ فتنہ وفساد پھیلا رہے ہیں۔ ان کی کوشش بھی یہی ہوتی ہے کہ اسلامی معاشرے میں گندا مغربی کلچر عام کیا جائے۔ آج کے دور میں تو عاشقوں کے درمیان جھوٹی محبت نئی تہذیب کا راستہ ہے۔ ازدواجی خیانت کا نام آزادی نسواں ہے۔ آج کی صحافت میں پاکدامنی، خاندانی شرافت اور امانت داری رجعت پسندی پسماندگی کہلاتی ہے۔ معلوم نہیں کہ عالم اسلام کب بیدار ہوگا اور ذرائع ابلاغ کو معاشرے کی تعمیر و ترقی کی بنیاد بنائے گا، انھیں معاشرے میں خیر اور اس کی تطہیر کی بنیاد بنائے گا اور تمام نوع انسانی کی تربیت میں بنیادی کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں فضائل و خصائل کی بنیاد بنائے گا۔ اے رب! ہم منتظر ہیں کہ ایسا کب ہوگا؟
Flag Counter