Maktaba Wahhabi

32 - 222
اجازت دے دی۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میدانِ احد کی طرف چلے گئے۔ جب معرکہ بپا ہوا اور کافروں نے مسلمانوں پر چڑھائی کی تو سیدنا عبد اللہ رضی اللہ عنہ شہید ہوگئے۔ جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: احد کے دن میرے ابو شہید ہوگئے تو میں ان کے چہرے سے کپڑا ہٹا کر رو رہا تھا۔ صحابہ کرام مجھے رونے سے منع کر رہے تھے جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے نہیں روکا۔ میری پھوپھی فاطمہ بنت عمرو بھی اپنے بھائی کی میت پر رونے لگیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((تَبْکِینَ أَوْلَا تَبْکِینَ، فَمَا زَالَتِ الْمَلَائِکَۃُ تُظِلُّہٗ بِأَجْنِحَتِہَا حَتّٰی رَفَعْتُمُوہُ)) ’’تو اس پر رویا نہ رو (کوئی فرق نہیں پڑتا) اسے تو فرشتوں نے اپنے پروں سے سایہ کیا ہوا تھا یہاں تک کہ تم نے اسے اٹھالیا۔‘‘[1] جابر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شہدائے اُحد کو دفنانے کے لیے تشریف لائے تو فرمایا: ((زَمِّلُوہُمْ بِجَرَاحِہِمْ، فَإِنِّي أَنَا الشَّہِیدُ عَلَیْہِمْ، مَا مِنْ مُّسْلِمٍ یُکْلَمُ فِي سَبِیلِ اللّٰہِ إِلَّا جَائَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ یَسِیلُ دَمًا، اللَّوْنُ لَوْنُ الزَّعْفَرَانِ وَالرِّیحُ رِیحُ الْمِسْکِ)) ’’ان شہداء کو ان کے خون اور زخموں سمیت ڈھانپ دو (اور دفن کردو) بے شک میں ان کی گواہی دوں گا۔ جس کسی مسلمان کو اللہ کے راستے میں زخم لگا
Flag Counter