Maktaba Wahhabi

39 - 222
ہوئی تھی یا وہ کنواری ہی تھی؟‘‘ میں نے عرض کی: اس کی اس سے پہلے شادی ہوچکی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کنواری لڑکی سے شادی کیوں نہیں کی؟ تو اس کے ساتھ کھیلتا، وہ تیرے ساتھ کھیلتی!‘‘ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میرے ابو احد کے دن شہید ہوگئے تھے اور ان کی سات بیٹیاں تھیں، اس بنا پر میں نے ایسی عورت سے شادی کی ہے جو ان کی کنگھی پٹی کرسکے اور انھیں سنبھال سکے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ نے چاہا تو، تو نے اچھا کیا ہے۔ جب ہم صرار نامی جگہ پہنچیں گے تو وہاں ایک اونٹ نحر کریں گے اور وہاں ایک دن قیام کریں گے۔ ہماری عورتیں بھی ہمارے متعلق سن لیں گی اور وہ بستر وغیرہ ٹھیک کرلیں گی۔‘‘ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہمارے پاس اچھے بستر نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’عنقریب تمھارے پاس عمدہ بستر ہوں گے، جب تم گھر جاؤ تو سمجھ داری سے کام لینا(یعنی رات کے وقت بغیر اطلاع کیے مت جانا)۔‘‘ جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: پھر جب ہم صرار نامی جگہ پر پہنچے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا اور ایک اونٹ نحر کردیا گیا۔ اُس دن ہم اسی کو بناتے اور کھاتے رہے۔ جب شام ہوگئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں داخل ہوئے تو ہم بھی آپ کے ساتھ مدینہ میں داخل ہوگئے۔ جب میں گھر آیا تو اپنی بیوی سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گزرے لمحات و واقعات بیان کیے۔ اہلیہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کریں، یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو فرمایا ہے اس کی تعمیل ہونی چاہیے اور ہمارے گھر میں اچھے بستر وغیرہ آنے چاہئیں۔[1]
Flag Counter