Maktaba Wahhabi

160 - 269
رب، دین اور رسول کے سامنے اپنے اوپر عائد ہونے والی ذمہ داریاں خوب ادا کیں۔ لیکن سعد بن ابی وقاص پر ابھی بہت سی مشکلات اور بھاری ذمہ داریاں تھیں اور کفار کے ساتھ بہت سے فیصلہ کن معرکے ابھی باقی تھے۔ احد کے حادثہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقتولین کی تلاش شروع کر دی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ آپ کے چچا حمزہ اور عبداللہ بن جحش کو ایک قبر میں دفن کیا جائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید ارشاد فرمایا کہ عمرو بن جموح اور عبداللہ بن عمرو بن حرام کو دیکھو وہ دنیا میں ایک دوسرے سے خالص محبت کرنے والے تھے، اس لیے ان دونوں کو بھی ایک ہی قبر میں دفن کر دو۔[1] پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں ان لوگوں پر جو اللہ کے راستے میں زخمی ہوتے ہیں، گواہ ہوں۔ اللہ کی قسم! اللہ تعالیٰ اپنی راہ کے زخمی کو قیامت کے دن اس حال میں اٹھائے گا کہ اس کے زخم سے خون بہہ رہا ہو گا، رنگ خون جیسا اور خوشبو کستوری جیسی ہو گی۔ دیکھو ان میں سے جس کو قرآن زیادہ یاد ہو اسے تم قبر میں اس کے ساتھی کے سامنے رکھو۔‘‘ [2] اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ آپ پر لامحدود رحمتیں نازل فرمائے اور آپ کے اصحاب کو اپنی کشادہ جنتوں میں ٹھہرائے، اللہ وہ نہایت ہی در گزر کرنے والا اور نہایت بخشنے والا ہے۔
Flag Counter