Maktaba Wahhabi

199 - 269
سے بعض ایسے بھی ہیں جن کے لیے پھل پک چکا ہے اور وہ اسے چن رہے ہیں۔‘‘ [1] اے مصعب! اللہ آپ پر رحم فرمائے اور آپ رضی اللہ عنہ کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے…مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ کی بیوی احد سے واپس آنے والوں سے ملتی اور ان سے احد کے شہداء کے متعلق پوچھتی تھی۔ اس کے بھائی عبداللہ بن جحش کی شہادت کی خبر دی گئی تو اس نے إِنَّا لِلّٰہِ وَ إِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ پڑھا اور اس کے لیے دعائے مغفرت کی۔ پھر ان کے ماموں حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کی شہادت کی اطلاع دی تو اس نے إِنَّا لِلّٰہِ وَ إِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ پڑھا اور ان کے لیے دعائے مغفرت کی۔ پھر اسے بتایا گیا کہ تیرے خاوند مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ بھی دنیا سے کوچ کر گئے ہیں تو وہ چیخی اور چلائی۔ اس موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بلاشبہ عورت کے خاوند کا اس کے ہاں ایک مرتبہ ہوتا ہے۔‘‘ [2] کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ وہ اپنے بھائی اور ماموں کی شہادت کی خبر پر ثابت قدم رہی لیکن خاوند کی شہادت کی خبر پر اس نے چیخنا شروع کر دیا۔ یقیناً مصعب بن عمیر، حمزہ بن عبدالمطلب اور عبداللہ بن جحش رضی اللہ عنہم دعوت اسلامیہ کی تاریخ کے یگانہ مردوں میں سے ہیں، کس قدر شان و منزلت والے ہیں یہ لوگ کہ رونے والیاں ان پر روئیں اور مسلمان ان کے لیے اللہ سے مغفرت طلب کریں اور باپ اپنے بیٹوں کون کی بہادری کے واقعات سنائیں۔(ان پر اللہ کی رحمت اور رضا مندی ہو۔)
Flag Counter