Maktaba Wahhabi

202 - 269
اور اپنے پیچھے بہت سارا قرض اور عیال چھوڑ گئے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے جابر! اللہ نے جب بھی کسی سے کلام کیا تو پردے کے پیچھے سے کیا لیکن تیرے باپ سے اللہ نے آمنے سامنے گفتگو کی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے میرے بندے! مجھ سے مانگ تاکہ میں تجھے دوں۔ اس نے کہا: میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ تو مجھے دوبارہ دنیا میں لوٹا دے میں تیرے راستے میں دوبارہ قتل کیا جاؤں تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: یہ فیصلہ تقدیر میں لکھا جاچکا ہے، لہٰذا دوبارہ اس طرح نہیں لوٹائے جاؤ گے۔ اس نے کہا: اے پروردگار! میرے پچھلوں کو یہ بات پہنچا دے تو اللہ تعالیٰ نے قرآن کی یہ آیت نازل فرما دی: ﴿ وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللّٰهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْيَاءٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ ﴾ ’’ ان لوگوں کو مردہ خیال نہ کرو جو اللہ کے راستے میں مارے گئے ہیں بلکہ وہ زندہ ہیں، انھیں ان کے رب کے ہاں رزق دیا جاتا ہے۔‘‘ [1] سیدنا سعید بن جبیر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ جب اُحد کے دن حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ اور مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ شہید ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے انھیں بہت سی خیر اور بھلائیاں عطافرمائیں، وہ کہنے لگے: کاش! ہماری اس ناز و نعمت والی زندگی اور ان بھلائیوں کا علم ہمارے بھائیوں کو بھی ہو جائے تاکہ وہ جہاد میں اور زیادہ رغبت کرنے لگیں۔ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میں تمھاری طرف سے انھیں یہ پیغام پہنچاتا ہوں، پھر اللہ تعالیٰ نے قرآن کی یہ آیت نازل فرما دی:
Flag Counter