Maktaba Wahhabi

218 - 269
کسی بھی عقلمند کی عقل پر غالب آسکتی تھی۔ وہ پست قد تھے نہ زیادہ لمبے، وہ درمیانے قد کے خوبصورت انسان تھے۔ سرخ و سفید رنگ اور کالی لمبی زلفیں ان کی خوبصورتی کو اور زیادہ جاذبِ نظربنادیتی تھیں۔ ان کے دو کندھوں کے درمیان مہر نبوت ثبت ہے۔ صدقے کا مال قبول نہیں کرتے، تحفہ بخوشی قبول فرماتے ہیں۔ گدھے اور خچر پر بھی بے تکلف سواری کرتے ہیں۔ بکریوں کو دوہتے ہیں۔ یہودیوں نے اپنی گردنیں اٹھائیں اور نہایت تو جہ اور انہماک سے عبادہ رضی اللہ عنہ کی باتیں سننے لگے۔ وہ عبادہ رضی اللہ عنہ کی باتوں کو اتنے ہمہ تن گوش ہو کر سن رہے تھے کہ ان کی تو جہ کسی اور طرف جاتی ہی نہیں تھی۔ عبادہ رضی اللہ عنہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم نے تو انھیں اپنے لیے پسند کر لیا ہے، وہ لوگوں میں سب سے بڑھ کر معزز اور نرم دل انسان ہیں۔ہمیشہ مسکراتے ہیں، اچھے اخلاق سے پیش آتے ہیں۔ وہ نہ تو سخت مزاج ہیں، نہ ہی فضول اور فحش باتیں کرنے والے۔ کوئی ان سے زیادتی بھی کر لے تو وہ ہمیشہ معاف فرما دیتے ہیں۔ لوگوں کے لیے ان کے دروازے ہمیشہ کے لیے کھلے رہتے ہیں۔ وہ دربان کے تکلف سے بے نیازہیں۔ صبح و شام شراب کے جام ان کے سامنے پیش نہیں کیے جاتے۔ زمین پر بیٹھتے ہیں، زمین ہی پر کھانا کھاتے ہیں، موٹے کپڑے پہنتے ہیں اور ضرورت مند کو سواری پر اپنے پیچھے سوار کر لیتے ہیں۔ کھانے کے بعد انگلیاں چاٹتے ہیں، آہستہ آہستہ بات کرتے ہیں، ان کی بات جو بھی سنتا ہے یاد کر لیتا ہے۔ عبادہ رضی اللہ عنہ کے ہونٹ لرزنے لگے، آواز لڑکھڑانے لگی، قریب تھا کہ ان کی آنکھوں
Flag Counter