Maktaba Wahhabi

269 - 269
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ آپ کے اسلام لانے کو خوب جانتا ہے۔ آپ جو کچھ کہہ رہے ہیں اگر یہ حق ہے تو اللہ آپ کو اس کا اچھا بدلہ دے گا اور اگر آپ کا معاملہ ظاہر ہو گیا تو آپ کا فدیہ ادا کرنا ہمارے ذمے ہو گا۔ ‘‘ تاریخی روایات میں اس کا ذکر ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے سونے کے بیس اوقیے لیے تھے۔ اور عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: یا رسول اللہ! اسے میرا فدیہ شمار کیجیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نہیں، یہ تو اللہ نے ہمیں آپ کے ذریعے مالِ غنیمت عطا کیا ہے۔‘‘ انھوں نے کہا: میرے پاس اور مال نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آپ کا وہ مال کہاں ہے جو آپ نے مکہ سے نکلتے وقت رکھا تھا اور ام فضل بنت حارث سے آپ نے کہا تھا: مجھے معلوم نہیں کہ مجھے اس طرف سے کچھ پہنچے گا، سو یہ تیرے لیے اور عبداللہ، عبید اللہ اور قثم کے لیے ہے۔ ‘‘ عباس رضی اللہ عنہ نے پوچھا: آپ کو یہ بات کس نے بتائی ہے؟ اللہ کی قسم! اس بات کا میرے اور اس کے علاوہ کسی کو علم نہیں تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مجھے اس بات کی خبر اللہ نے دی ہے۔ ‘‘ عباس رضی اللہ عنہ نے یہ سن کر فوراً کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور یقیناً آپ اللہ کے سچے رسول ہیں۔ بلاشبہ آپ سچے ہیں اور اللہ کا یہ فرمان بھی سچ ہے: ﴿ إِنْ يَعْلَمِ اللّٰهُ فِي قُلُوبِكُمْ خَيْرًا يُؤْتِكُمْ خَيْرًا مِمَّا أُخِذَ مِنْكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ وَاللّٰهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ﴾
Flag Counter