Maktaba Wahhabi

47 - 269
’’امیر محترم! آپ یہ بوجھ ہمیں دے دیں۔‘‘ اس وقت اس شامی کو معلوم ہوا کہ یہ شخص جس نے میرا بوجھ اٹھایا ہوا ہے، مدائن کا حاکم سلمان فارسی رضی اللہ عنہ ہے۔ اسے بہت افسوس ہوا۔ اس نے فوراً معذرت کی اور آگے بڑھ کر ان سے زبردستی بوجھ واپس لینے لگا لیکن سلمان رضی اللہ عنہ نے انکار کرتے ہوئے فرمایا: ’’نہیں، اب تو میں منزل تک پہنچ کر ہی آپ کا سامان واپس دوں گا۔‘‘ [1] کیا خوب تھی وہ قرآنی درس گاہ جس نے ان لوگوں کی اس قدر معیاری تربیت کی۔ انھوں نے قرآنی تعلیمات کو اپنایا اور پوری زمین میں پھیلایا حتی کہ ہر طرف خوف کے بعد امن اور اندھیرے کے بعد اجالا پھیل گیا۔ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اطاعت گزارو! وہی اعلیٰ و ارفع کتاب تمھارے پاس موجود ہے، آگے بڑھو اور اسے تھام لو۔
Flag Counter