Maktaba Wahhabi

39 - 243
یہ تمام ((ہمز)) ’’عیب جوئی‘‘ کی صورتیں ہیں۔ ((مَشَّائٍ بنمیم)) بہت زیادہ چغلی کرنے والا۔ لوگوں میں فتنہ اور فساد پھیلانے کے لیے چغل خوری کرنا اس کا وتیرہ تھا۔ وہ لوگوں کے درمیان ایسی باتیں پھیلاتا جس سے ان کے دلوں میں ایک دوسرے کے خلاف نفرت پیدا ہوتی اور یوں فساد کھڑا ہوجاتا تھا۔ یہ انتہائی مذموم صفت ہے۔ جس طرح ولید کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ ایک مہین یعنی گھٹیا انسان تھا اور گھٹیا انسانوں کا لوگوں کے مابین کوئی احترام نہیں ہوتا اور چغل خور کی بھی لوگوں کے ہاں کوئی عزت نہیں ہوتی بلکہ لوگ اسے گھٹیا انسان سمجھتے ہیں۔ جو بندہ یہ چاہتا ہے کہ لوگ اس کا احترام کریں تو ایسا شخص کبھی کسی کی چغلی نہ کرے، لوگ اس کا احترام کریں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس بات کو نا پسند کرتے تھے کہ کوئی شخص کسی کے بارے میں ایسی بات کرے جس سے دل کے جذبات اس کے بارے میں تبدیل ہو جائیں۔ ولید ((معتد))تھا یعنی وہ حق اور عدل و انصاف سے مطلق دور تھا۔ زیادتی کرنے والا تھا۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی اصحاب پر ظلم و زیادتی کرتا تھا اور خود اس کے گھر والے بھی اس کے گھٹیا رویے سے تنگ تھے۔ اسی طرح دین اسلام کو ماننے والے مسلمانوں کو راہ ہدایت سے ہٹانے کے لیے ان پرظلم کرتا اور انھیں اس دین کو قبول کرنے سے منع کرتا تھا۔ ولید ((اثیم)) یعنی بہت زیادہ گناہ اور نا فرمانیاں کرنے والا تھا، اس لیے اس کے لیے اثیم کا لفظ بولا گیا ہے، چاہے اس کے گناہوں کی تحدید نہ کی جائے۔ اللہ تعالیٰ نے ولید کے لیے ((عُتُلّ)) کا لفظ بھی استعمال کیا ہے۔ یہ لفظ ایسے شخص پر بولا
Flag Counter