Maktaba Wahhabi

37 - 94
فرض نماز کے۔‘‘ [بخاری،مسلم] ٭ نیز فرمایا: ’’ کسی شخص کی ایک ایسی نفل نماز جسے وہ اُس جگہ پر ادا کرے جہاں اسے لوگ نہ دیکھ سکتے ہوں اُن ۲۵ نمازوں کے برابر ہوتی ہے جنھیں وہ لوگوں کے سامنے ادا کرے۔‘‘ [ابو یعلی۔البانی نے اسے صحیح کہاہے) ٭ اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’انسان جو نماز گھر میں ادا کرے اس کی فضیلت لوگوں کے سامنے پڑھی گئی نماز پر ایسے ہوتی ہے جیسے فرض نماز کو نفل پر۔‘‘[طبرانی۔البانی نے اسے حسن کہا ہے] مذکورہ بالا احادیث کی بنا پر نفل نمازوں کو گھر میں پڑھنا چاہیے،چاہے وہ فرائض کی سنتیں ہوں یاچاشت کی نماز ہویا نمازِ وتر ہویا کوئی اور نفل نماز ہو،تاکہ زیادہ سے زیادہ ثواب حاصل ہو سکے۔ گھر میں نوافل کی ادائیگی سے درج ذیل فوائد حاصل ہوتے ہیں ٭ اس سے نماز میں خشوع زیادہ ہوتا ہے اور انسان ریا کاری سے دور رہتا ہے۔ ٭ گھر میں نماز پڑھنے سے گھر سے شیطان نکل جاتا ہے اور اس میں اللہ کی رحمت کا نزول ہوتا ہے۔
Flag Counter