Maktaba Wahhabi

96 - 352
ترجمہ:’’ یقینا جس وقت زمین کوٹ کوٹ کر برابر کردی جائے گی ،اور تیرا رب خود آجائے گا اورفرشتے صفیں باندھ کر (آجائیں گے) ‘‘ ( الفجر: ۲۱) … شر ح … ’’کَلاَّ ‘‘ کلمہ زجر وتوبیخ ہے، جس سے ماقبل ذکر کیئے گئے کسی جرم پر زجر وتوبیخ (ڈانٹ ڈپٹ)کرنامقصود ہوتاہے ۔یہاں جن باتوں پر ڈانٹنا مقصود ہے وہ یتیم کا عدمِ اکرام ،مسکین کو کھانا کھلانے کی عدمِ ترغیب،وراثت کا مال کھاجانا اور ورثاء کو ان کے حق سے محروم کردینا اور مال سے شدید ترین محبت کرنا ہے۔ ’’ اِذَا دُ کَّتِ الْاَرْضُ دَ کًّا دَ کًّا‘‘ یعنی جب زمین کو بار باراورمسلسل حرکت دی جائے گی حتی کہ زمین پر قائم تمام عمارتیں وپہاڑ وغیرہ منہدم ہوجائیںگے ،اور ہر چیز روئی کے ذرات کی طرح اڑتی پھرے گی۔ ’’وَجَائَ رَبَُّکَ‘‘یعنی اللہ تعالیٰ بذاتِ خود بندوں کے درمیان فیصلے کرنے کیلئے آجائے گا ’’وَالْمَلَکُ‘‘جنس ملائکہ مراد ہے ،(یعنی فرشتے بھی آجائیں گے) ’’صَفًّا صَفًّا‘‘یعنی فرشتے صفیں بناکر انسانوں اور جنوں کو گھیرے میں لئے ہوئے ہوں گے ،ہر آسمان کے فرشتوں کی ایک صف ہوگی، اس طرح کل سات صفیں ہوگی جو زمین اور اس کے تمام باشندوں کا احاطہ کئے ہونگی۔ { وَیَوْمَ تَشَقَّقُ السَّمَائُ بِالْغَمَامِ وََنُزِّلَ الْمَلَا ئِکَۃُ تَنْزِیْلاً } ( ا لفرقان: ۲۵) ترجمہ:’’ اور جس دن آسمان (نورکے)بادلوںسے پھٹ جائیگا اور فرشتے لگاتار اتارے جائیں گے‘‘ … شر ح … اس سے قیامت کا دن مراد ہے، یعنی قیامت کے دن آسمان پھٹ جائیں گے۔ ’’بِالْغَمَامِ‘‘
Flag Counter