Maktaba Wahhabi

123 - 234
اسلام راس الامر ہے۔ اور اس کا ستون نماز ہے۔ اور اس کی بلندی جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِااللّٰه وَرَسُوْلِہٖ ثُمَّ لَمْ یَرْتَابُوْا وَجَاھَدُوْا بِاَمْوَالِھِمْ وَ اَنْفُسِھِمْ فِی سَبِیْلِ اللّٰه اُولٰٓئِکَ ھُمُ الصَّادِقُوْنَ(الحجرات:15 پس سچے مسلمان تو وہ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے، پھر کسی قسم کا شک و شبہ نہیں کیا۔ اور اللہ کی راہ میں اپنے جان و مال سے جہاد کرتے رہے۔ حقیقت میں یہی سچے مسلمان ہیں۔ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: اَجَعَلْتُمْ سِقَایَۃَ الْحَآجِّ وَ عِمَارَۃَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ کَمَنْ اٰمَنَ بِااللّٰه وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَجَاھَدَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰه لَا یَسْتَوٗنَ عِنْدَ اللّٰه وَااللّٰه لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الظَّالِمِیْنَ اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ ھَاجَرُوا وَجَاھَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰه بِاَمْوَالِھِمْ وَاَنْفُسِھِمْ اَعْظَمُ دَرَجَۃً عِنْدِاَللّٰه وَاُولٰئِٓکَ ھُمُ الْفَآئِزُوْنَ یُبَشِّرُھُمْ رَبُّھُمْ بِرَحْمَۃٍ مِّنْہُ وَ رِضْوَانٍ وَّ جَنّٰتٍ لَّھُمْ فِیْھَا نَعِیْمٌ مُّقِیْمٌ خَالِدِیْنَ فِیْھَا اَبَدًا اِنَّ اَللّٰه عِنْدَہٗ اَجْرٌ عَظِیْمٌ کیا تم لوگوں نے حاجیوں کو پانی پلانے اور مسجد حرام(یعنی بیت اللہ) آباد رکھنے کو اس شخص جیسا سمجھ لیا ہے جو اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان لاتا اور اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہے، اللہ کے نزدیک تو یہ لوگ برابر نہیں۔ اور اللہ ظالم لوگوں کو راہِ راست نہیں دکھایا کرتا۔ جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے ہجرت کی اور اپنے جان و مال سے اللہ کے راستے میں جہاد کیا، یہ لوگ اللہ کے ہاں درجے میں کہیں بڑھ کر ہیں اور یہی لوگ منزل مقصود کو پہنچنے والے ہیں۔ ان کا رب ان کو اپنی مہربانی اور رضامندی اور باغوں میں رہنے کی خوشخبری دیتا ہے جن میں ان کو دائمی آسائش ملے گی، ان باغوں میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے، بیشک اللہ کے ہاں ثواب کا بڑا ذخیرہ موجود ہے۔(سورۂ توبہ:19 تا22)۔
Flag Counter