Maktaba Wahhabi

133 - 153
ستاروں سے بارش طلب کرنا (اَ لْاِسْتِسْقَائُ بِالْأَنْوَائِ) ستاروں سے بارش طلب کرنے سے مراد کیا ہے؟ استسقاء سے مراد ہے بارش[پانی]طلب کرنا۔ الْأنْوَائِ جمع ہے، اس کی مفرد ’’نوء‘‘ ہے۔نوء ستاروں کی منازل کو کہتے ہیں جو کہ اٹھائیس منازل ہیں۔ الْإِسْتِسْقَائُ بِالْأَنْوَائِ:سے مراد بارش کے حصول کو ان منازل کی طرف منسوب کرنا۔ الْإِسْتِسْقَائِ بِالْأنْوَائِ کی اقسام: اس کی تین اقسام ہیں: ۱۔ شرک اکبر:… اس کی دو صورتیں ہیں: ا:… یہ کہ بارش برسنے کے لیے ان منازل کو پکارے۔ مثال کے طور پر یوں کہے: ’’اے فلاں منزل! ہمیں سیراب کردے۔ اے فلاں منزل! ہم پر بارش برسادے۔ یا اس طرح کے دیگر کلمات کہے۔ ب:… یہ کہ بارش کے ہونے کو ان منازل کی طرف منسوب کرے۔اور یہ اعتقاد رکھے کہ بارش برسنے میں یہ منازل بذات خود مؤثر ہیں۔اگرچہ وہ ان منازل کو نہ بھی پکارے۔ ۲۔ شرک اصغر: … یہ کہ ان منازل کو سبب سمجھے۔ ۳۔ جائز:…یہ کہ ان منازل کو صرف علامت اور دلیل تک ہی سمجھے۔ انہیں نہ ہی اسباب بنائے اور نہ ہی بذات خود مؤثر سمجھے۔ الْإِسْتِسْقَائُ بِالْأَنْوَائِ کے حرام ہونے کی دلیل: اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:
Flag Counter