Maktaba Wahhabi

60 - 153
’’جو کوئی اسلام کے علاوہ کوئی اور دین تلاش کرے گا وہ اس سے ہر گز قبول نہ کیا جائے گا اوروہ انسان آخرت میں گھاٹا پانے والوں میں سے ہو گا۔‘‘ ۱۰۔ اللہ تعالیٰ کے دین سے روگردانی کرنا۔ نہ اس کی تعلیم حاصل کرے،اور نہ ہی اس کے مطابق عمل کرے۔[1] اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن ذُکِّرَ بِآیَاتِ رَبِّہِ ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْہَا إِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِیْنَ مُنْتَقِمُوْنَ﴾[السجدہ:۲۲] ’’ اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا؟ جس کواس کے پروردگار کی آیات سے یاد دہانی کرائی گئی، مگر اس نے منہ موڑا، بے شک ہم مجرموں سے انتقام لینے والے ہیں۔‘‘ دو اہم نوٹ: ٭ پہلی بات:… ان نواقض کا ارتکاب کرنے والے تمام لوگوں کے لیے ایک ہی حکم ہے اس میں کوئی فرق نہیں کیا جائے گاکہ کوئی مذاق میں ایسی بات کہہ رہا ہے یا سنجیدگی میں، یا پھر خوف کے مارے ایسی بات کہہ رہا ہے۔ سوائے اس انسان کے جس پر زبردستی کرتے ہوئے یہ کلمات کہلوائے جائیں۔ ٭ دوسری بات:… ان تمام نواقض کے خطرات سب سے زیادہ ہیں۔ اور اکثر طور پر پیش آنے والی باتیں ہیں۔مسلمان پر واجب ہوتا ہے کہ ان باتوں سے بچ کر رہے اور اپنے نفس پر ان کلمات کے صادر ہونے کا خوف محسوس کرتا رہے۔
Flag Counter