Maktaba Wahhabi

91 - 153
خوف کا معنی و مفہوم اس کا معنی: ’’ایسا احساس و شعور جس میں ہلاکت، تکلیف یا نقصان کی توقع ہو۔‘‘ خوف کی اقسام: ۱۔ شرک اکبر: ……یہ دل میں پوشیدہ خوف ہے۔ یعنی غیر اللہ سے ایسی چیز کا خوف رکھنا جس پر اللہ کے علاوہ کوئی بھی دوسرا قدرت نہیں رکھتا۔ اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿فَـلَا تَخَافُوْہُمْ وَ خَافُوْنِ اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ﴾[آل عمران:۱۷۵] ’’ تم ان سے مت ڈرو اور مجھ سے ڈرو، اگر تم مومن ہو۔‘‘ ۲۔ حرام خوف: ……یہ کہ انسان لوگوں کے خوف سے کسی واجب کو ترک کردے یا کسی حرام کا ارتکاب کر دے،اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿فَـلَا تَخْشَوُا النَّاسَ وَ اخْشَوْنِ﴾[المائدۃ:۴۴] ’’ پس ان سے مت ڈرو مجھ سے ہی ڈرو۔‘‘ ۳۔ جائز خوف:……یہ طبعی خوف ہے، جیسے کہ شیر[یا درندے]سے ڈر جانا؛ دشمن کا خوف، ظالم بادشاہ کا خوف۔اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿فَاَصْبَحَ فِی الْمَدِیْنَۃِ خَآئِفًا یَّتَرَقَّبُ﴾[القصص:۱۸] ’’ صبح سویرے، ڈرتے ڈرتے اور خطرے کو بھانپتے ہوئے شہر میں داخل ہوئے۔‘‘ ۴۔ عبادت: ……یعنی صرف اللہ وحدہ لاشریک کا خوف رکھنا۔،اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہِ جَنَّتَانِ﴾[الرحمٰن:۴۶]
Flag Counter