Maktaba Wahhabi

68 - 131
تو میرے مسلمان بھائیو! ان مذکورہ دلائل و براہین کو پڑھنے کے بعد بھی کوئی انکار کرے تو اس کے انکار پر یہی کہا جا سکتا ہے: وَ قَدْ یُنْکِرُ الْعَیْنُ ضَوْئَ الشَّمْسِ مِنْ رَمِدٍ وَ قَدْ یُنْکِرُ الْفَمُ طَعْمَ الْمَائِ مِنْ سَقَمٖ ’’آنکھ میں جب گرد ہو تو سورج کی روشنی دیکھنے سے وہ انکار کر دیتی ہے اور بسا اوقات بیماری کی وجہ سے منہ کا ذائقہ خراب ہوتا ہے تو پانی بھی اسے کڑوا لگتا ہے۔‘‘ اور بلاشبہ قرآن وسنت سے بڑھ کر کوئی بھی روشن دلائل نہیں ہو سکتے اس کے انکار کرنے والے کے بارے میں شاعر کا قول ہی نقل کرتے ہیں: وَ لَیْسَ یَصِحَّ فِی الْاَذْہَانِ شَیٌٔ اِذَا احْتَاجَ النَّہَارُ اِلٰی دَلِیْلٖ ’’جب (سورج چڑھا ہوا ہو) دن نکلا ہو تو اس کے لیے بھی دلیل مانگی جائے کہ کیا دلیل ہے کہ دن ہے تو پھر اس کے دماغ کی صحت بارے کیا ریمارکس جاری کیے جائیں۔‘‘ اللھم اھدنا الی سواء السبیل ووفقنا لما تحب وترضی من القول والعمل والنیۃ (آمین) 
Flag Counter