Maktaba Wahhabi

86 - 131
پردہ نکلے تو بتلائیں وہ کیسے فتنوں سے سلامت رہ سکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الْمَرْأَۃُ عَوْرَۃٌ فَاِذَا خَرَجَتْ مِنْ بَیْتِہَا اسْتَشْرَفَہَا الشَّیْطَانُ وَأَقْرَبُ مَا تَکُونُ مِنْ رَّحْمَۃِ رَبِّہَا وَہِیَ فِیْ قَعْرِبَیْتِہَا۔)) [1] ’’عورت پردے کا نام ہے اور جب یہ اپنے گھر سے نکلتی ہے تو شیطان اس کو جھانکتا ہے (ورغلاتا ہے) اور اللہ تعالیٰ کے قریب اس وقت ہوتی ہے جب یہ اپنے گھر کے اندر ہو۔‘‘ اب وہ لوگ جنہوں نے ان کے بزعم ایمان کامل کی تصدیق کروائی ہوئی ہے جو اپنے ایمان کو صحابہ کے ایمان سے زیادہ سمجھ کر یہ کہتے ہیں کہ مخلوط تعلیم ( Co-Education) اور تعلّم میں کیا حرج ہے اگر عورت پردہ کرکے جائے یا پڑھانے جائے اور ایک سٹاف روم میں مردوں کے ساتھ بیٹھے تو اس میں کونسی قباحت ہے آخر پڑھانا بھی تو ہے نا‘ پڑھائی کو ضائع تو نہیں کرنا‘ تو میرے بھائی! بتلاؤ ان کو اگر اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرمائیں کہ اگر عورت اپنے گھر سے نکلے۔ کون نکلے؟ صحابیہ نکلے تو اس کو بھی شیطان جھانکتا ہے چہ جائیکہ اے غیرت پروف مسلمان! عورت مردوں میں جا کر بیٹھ جائے آمنے سامنے کرسیاں اور میز اور ڈیسک ہوں تو بتلاؤ کہ وہ محفوظ رہ سکتی ہے؟ نہیں رہ سکتی کیونکہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ میں نے جہنم میں دیکھا تو … ((فَرَأَیْتُ أَکْثَرَ أَھْلِہَا النِّسَاء)) ’’دیکھا کہ اکثر عورتیں تھیں۔‘‘ علامہ ذہبی رحمہ اللہ اس حدیث پر تعلیق چڑھاتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اس کا سبب ایک تو یہ ہے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت تھوڑی کرتی ہیں اور کثرت تبرج کی وجہ سے اور تبرج یہ ہے کہ جب گھر سے نکلنا چاہے تو افخر الثیاب (بہتر لباس) اور زیب و زینت کے ساتھ نکلے اور لوگوں کو فتنے میں ڈالے۔ اگر وہ خود لوگوں کے فتنے سے محفوظ بھی رہے تو ((لَمْ یَسْلَمِ النَّاسُ مِنْہَا۔)) [2] ’’لوگ اس کے فتنے سے محفوظ نہیں رہیں گے۔‘‘ تو
Flag Counter