Maktaba Wahhabi

26 - 74
آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور ازواج مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنھن کے درمیان اس کشمکش کا اللہ تعالیٰ نے مندرجہ ذیل آیات نازل فرما کر دو ٹوک فیصلہ فرما دیا : ﴿ يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِكَ اِنْ كُنْتُنَّ تُرِدْنَ الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا وَزِيْنَتَهَا فَتَعَالَيْنَ اُمَتِّعْكُنَّ وَاُسَرِّحْكُنَّ سَرَاحًا جَمِيْلًا 28؀وَاِنْ كُنْتُنَّ تُرِدْنَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ وَالدَّارَ الْاٰخِرَةَ فَاِنَّ اللّٰهَ اَعَدَّ لِلْمُحْسِنٰتِ مِنْكُنَّ اَجْرًا عَظِيْمًا 29 ؀﴾(الاحزاب:28-29) ترجمہ:’’ اے نبی ! اپنی بیویوں سے کہہ دو۔ اگر تم دنیا اور اس کی زینت چاہتی ہو تو آؤ میں تمہیں کچھ سامان دے کر بھلے طریقہ سے رخصت کر دوں اور اگر تم اللہ اور اس کا رسول اور دار ِآخرت چاہتی ہو تو تم میں سے جو نیکو کار ہیں اللہ نے ان کے لیے بڑا اجر تیار کر رکھا ہے۔‘‘ ۳۔ اس خدائی فیصلہ کے بعد آپ نے سب سے پہلے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پھر باری باری دوسری ازواج سے پوچھا تو ان سب بیویوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہی زندگی بسر کرنے کو اختیار فرمایا اور آئندہ نان و نفقہ میں کشادگی کے مسئلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کبھی پریشانی کا باعث نہ بنیں چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہی سے روایت ہے کہ مسلسل دو دو ماہ چولہا روشن نہ ہوتا تھا اور ہمارا گزر صرف دو کالی چیزوں (یعنی کھجور اور مٹکے کے پانی)پر ہوتا تھا۔ (بخاری۔ کتاب الرقاق۔باب کیف کان عیش النّبی …) ۴۔ انہی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ایک دوسری روایت یوں بھی آئی ہے: «مَاشَبِعَ اٰلُ مُحَمَّدٍ مِنْ خُبْزِ الشَّعِیْرِ یَوْ مَیْنِ مُتَتَا بِعَیْنِ حَتّٰی قُبِضَ رَسُوْلُ اللّٰه صلی اللہ علیہ وسلم » (متفق علیه) ترجمہ:’’آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم (یعنی آپ اور آپ کے اہل خانہ)دو دن مسلسل جو کی روٹی سے بھی پیٹ نہ بھر سکے۔ تا آنکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوگئی۔‘‘ ۵۔ اور حضرت سعید مقری کہتے ہیں کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کچھ لوگوں پر گزرے جن کے سامنے بھنی ہوئی بکری رکھی ہوئی تھی۔ انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بھی کھانے کے لیے بلایا لیکن حضرت ابو ہریر ہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ کہہ کر کھانے سے انکار کر دیا کہ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا سے تشریف لے گئے اور جو کی روٹی بھی پیٹ بھر کر نہیں کھائی۔‘‘ (بخاری۔کتاب الاطعمۃ باب ما کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم و اصحابہ یاکلون)
Flag Counter