Maktaba Wahhabi

59 - 74
نے ہمیں بٹائی سے منع فرمادیااورکہا کہ مالک زمین یا تو خود کاشت کرے یا دوسرے کو دے دے اورآپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے زمین کے کرایہ یا کسی بھی دوسری صورت کو ناپسند فرمایا۔ ‘‘ (۲)۔۔۔رافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خدیج کہتے ہیں کہ میرے چچا ظہیر بن رافع نے کہا کہ: «لَقَدْ نَهَانَا رَسُوْلُ اللّٰه صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ اَمْرٍکَانَ بِنَا رَافِقًا قُلْتُ مَا قَالَ رَسُوْلُ اللّٰه صلی اللہ علیہ وسلم فَهُوَ حَقٌّ۔قَالَ دَعَانِیْ رَسُوْلُ اللّٰه صلی اللہ علیہ وسلم وَقَالَ مَا تَصْنَعُوْنَ بِمَحَا قِلِکُمْ ؟ قُلْتُ نُؤَ اجَرُهَا عَلَی الرُّبْعِ وَعَلَی الْاَوْسُقِ مِنَ التَّمْرِ وَالشَّعِیْرِ قَالَ لَا تَفْعَلُوْا اُزْرُعُوْهَا اَوْ اَزْرِعُوْهَا اَوْ اَمْسِکُوْهَا قَالَ رَافِعْ قُلْتُ:سَمْعًا وَّ طَاعَة» (بخاری، کتاب المزارعة۔ باب ما کان اصحاب النبی) ترجمہ:’’ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی بات سے منع کر دیا جس میں ہمارا فائدہ تھا۔ میں نے (یعنی رافع نے )کہا جو کچھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہی حق ہے۔ ظہیر کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلایا اور پوچھا’’ تم اپنے کھیتوں کا کیا کرتے ہو؟ ‘‘میں نے کہا’’ چوتھائی پیداوار پر بھی دیتے ہیں اور کھجور یا جو کی معین مقدار پر بھی۔ ‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ ایسا مت کرو اپنی کھیتی خود کاشت کر و یا کراؤ یا خالی پڑی رہنے دو ۔‘‘میں نے کہا ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد سن لیا اورمان لیا۔ ‘‘ مندرجہ بالا احادیث اگرچہ دو ہی ہیں تاہم ان سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ زمین کے کرائے یا زمین سے فائدہ اٹھانے کی کوئی بھی ایسی قسم نہیں جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرما دیا ہو۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مرویات : (۱) ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔: «مَنْ کَانَتْ لَه اَرْضٌ فَلْیَزْرَعْهَا اَوْلِیَمْنَحْهَا اَخَاهُ فَاِنْ اَبٰی فَلْیُمْسِكْ اَرْضَه»(ایضاً) ترجمہ:’’ جس کے پاس زمین ہو وہ اس میں کھیتی کرے یا اپنے بھائی کو بطور احسان دے دے اور اگر وہ نہ لے تو اپنی زمین پڑی رہنے دے۔‘‘ (بخاری کتاب المزارعۃ۔ باب ما کان اصحاب النبی…) (۲)۔۔۔ ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ: «نهٰی رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنِ الْمُحَاقَلَةِ وَالْمُزَابَنَةِ» (بخاری۔ ایضاً) ترجمہ: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محاقلہ (طے شدہ پیداوار بطور کرایہ ) اور مزابنہ (کھجور کے درخت
Flag Counter