تو ان میں سے ایک کارڈ ایک بہت بڑے فنکار کا بھی تھا۔اسے دیکھ کر مجھے جمعرات کی عصر کو اس کے ساتھ اپنی اپوائنٹمنٹ یاد آگئی۔ میں چلاّ اٹھا ’’اَعُوْذُ بِاللّٰہ‘‘(اللہ کی پناہ!) میں نے اپنے ہاتھ سے اس کارڈ کو پھاڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔اب میں نے آس پاس سے ہر اس چیز کو جمع کیا جو مجھے میرے گناہوں اور نافرمانیوں کی یاد دلانے والی تھی۔ان سب کو میں نے ایک بوری میں ڈالا۔اور اگلے دن میں نے ان سب سے ہمیشہ کے لیے جان چھڑا لی۔ |