Maktaba Wahhabi

112 - 158
اے میرے بیٹے! تمھارا دین اور تمھارے آبا و اجداد کا دین ان کے دین سے بہت ہی اچھا ہے۔ اس پر انھوں نے برجستہ کہا:اللہ کی قسم! ایسا ہرگز نہیں ہو سکتا۔ حقیقت یہ ہے کہ ان کا دین ہمارے دین سے بہت اچھا ہے۔ ان کا باپ اب اس خدشے میں مبتلا ہوگیا کہ یہ کہیں دینِ مجوس سے خارج نہ ہو جائے۔چنانچہ اس نے ان کے پاؤں میں بیڑیاں ڈال کر انھیں گھر میں محبوس کر دیا۔سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ نے اپنے باپ کی طرف سے جب یہ سلوک دیکھا تو عیسائیوں کی طرف اپنا قاصد بھیجا کہ میں تمھارے دین پر خوش ہوں اور اسے قبول کرنے کی خواہش رکھتا ہوں۔جب شام کے عیسائیوں کا کوئی وفد تمھارے پاس آئے تو اس کے آنے کی مجھے اطلاع دینا۔ ابھی کچھ زیادہ عرصہ نہیں گزرا تھا کہ شام سے ایک وفد ان کے پاس آگیا جو شام کے عیسائی تاجروں پر مشتمل تھا۔انھوں نے سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ کی طرف آدمی بھیج کر انھیں پیغام پہنچا دیا۔انھوں نے اس پیغام رساں کو یہ جواب دے بھیجا کہ جب وہ تاجر اپنے کام کاج سے فارغ ہو جائیں اور ان کا واپسی کا ارادہ ہو جائے تو مجھے مطلع کر دیں۔ جب تاجروں نے واپسی کا پروگرام طے کر لیا تو انھوں نے سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ کو اس کی اطلاع پہنچائی اور ملاقات کے لیے ایک جگہ طے کر دی۔سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ نے کوشش کرکے کسی نہ کسی طرح اپنے پاؤں کی بیڑیوں کو کھولا۔اپنے گھر سے طے شدہ جگہ کی طرف چل دیے اور وہاں سے ان تاجروں کے ساتھ ہی شام روانہ ہوگئے۔جب وہ شام پہنچے تو انھوں نے ان سے
Flag Counter