Maktaba Wahhabi

132 - 158
اللہ تعالیٰ نے جواب دیا: تمھیں بارشوں سے کیوں نوازوں۔جبکہ تمھارے درمیان ایک ایسا شخص ہے جو چالیس برس سے گناہوں میں مبتلا مجھے کھلا چیلنج دے رہا ہے۔لوگوں میں اعلان کریں کہ وہ شخص تمھارے درمیان سے باہر نکل جائے کیونکہ اسی کے سبب میں نے تم سے بارشیں روک رکھی ہیں۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم میں اعلان کرتے ہوئے فرمایا: ’’اے نافرما ن شخص! جو چالیس سالوں سے اللہ کی معصیت اور نافرمانی کرکے اسے چیلنج کر رہا ہے۔ہمارے مابین سے اٹھ کر نکل جاؤ۔صرف تیری وجہ سے ہم سب سے بارشیں روک دی گئی ہیں۔‘‘ اس نافرمان بندے نے اپنے دائیں بائیں دیکھا۔مگر کسی کو اس اجتماع سے باہر جاتے نہ پایا۔اب اسے یقین ہو گیا کہ خود وہی مطلوب ہے۔! اس نے اپنے دل میں کہا: اگر میں ان تمام لوگوں میں سے اٹھ کر باہر نکل جاؤں تو پورے بنی اسرائیل کی نظر میں ذلیل و رسوا ہو جاؤں گا۔اور اگر میں شرم کے مارے بیٹھا رہا تو میری وجہ سے یہ سب لوگ بارشوں سے محروم رہیں گے۔وہ یہ سوچ کر بہت ہی شکستہ دل ہوا۔اور اس کی آنکھوں سے آنسو ٹپکنے لگے۔اس نے اپنے افعال پر ندامت کی وجہ سے اپنا منہ اپنے کپڑوں(گریبان)میں چھپا لیا اور اللہ کے حضور یوں عرض گزار ہوا: ’’یا الٰہی! اے میرے آقا و مولیٰ! میں نے چالیس سال تک تیری نافرمانی کی۔اس کے باوجود تونے میری پردہ پوشی کی اور مجھے مہلت
Flag Counter