Maktaba Wahhabi

77 - 158
جو اسے تھامے رہے۔ میں نے تھوڑی دیر انتظار کیا حتیٰ کہ جب اس نے کال سن لی تو اس نے کہا: شیخ صاحب ! ریسیور کو اٹھا کر واپس فون پر رکھ دیں۔میں نے ریسیور کو اس کی جگہ پر لوٹایا اور پھر اس سے سوال کیا:آپ کی یہ حالت کب سے ہے؟ اس نے جواب دیا:بیس(۲۰)سال سے۔اور تب سے میں یوں بے دست وپا صاحبِ فراش پڑا ہوں۔ 2. مجھے میرے بعض فاضل ساتھیوں نے بتایا کہ وہ ہسپتال کے کسی کمرے کے پاس سے گزر رہا تھا تو کیا دیکھتا ہے کہ ایک مریض بڑی زوردار آواز سے چیخ و پکار کر رہا ہے۔اس کی چیخیں اتنی دلدوز اور جگر پاش تھیں کہ قلب و جگر کو پارہ پارہ کر رہی ہیں۔میرے فاضل دوست کہتے ہیں کہ میں جب اس کے کمرے میں داخل ہوا تو کیا دیکھتا ہوں کہ اس کا سارا جسم مکمل طور پر شل ہو چکا ہے، وہ کروٹ لینے کی کوشش کر رہا ہے، مگر وہ اپنے اس ارادے میں کامیاب نہیں ہو رہا۔ میں نے ڈیوٹی پر موجود نرس سے اس کے چیخنے چلانے کا سبب دریافت کیا تو اس نے بتایا کہ اس کا سارا جسم مکمل طور پر شل ہو چکا ہے، اس کی آنتیں بھی تلف ہوچکی ہیں۔دوپہر اور شام کے ہر کھانے کے بعد اسے بد ہضمی اور پیٹ کی تکلیف ہو جاتی ہے۔ میں نے اس سے کہا: اسے ثقیل بھاری غذا نہ دیا کرو۔اسے گوشت اور چاول کھانے سے بچا کر رکھو۔اس نے کہا:
Flag Counter