Maktaba Wahhabi

99 - 158
ان دونوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم یہ موجود ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سواریوں سے اترو اور اس مردہ گدھے کا گوشت کھاؤ۔ ان دونوں نے عرض کیا: اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! اس مردہ گدھے کا گوشت کون کھا سکتا ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے ابھی ابھی اپنے سنگسار شدہ بھائی کی غیبت کرکے جو گناہ کیا ہے۔وہ اس بدبودار مردار کا گوشت کھانے سے بھی بدترین فعل ہے۔اس نوجوان نے ایسی توبہ کی ہے کہ اگر اس توبہ کو پوری امت پر تقسیم کر دیا جائے تو وہ ان سب کے کے لیے کافی ہو جائے۔مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! وہ نوجوان تو اس وقت جنت میں مزے لوٹ رہا اور اس کی نہروں میں غوطے لگا رہا ہے۔ سیدنا ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ کی خوش نصیبی کے کیا کہنے۔؟ جی ہاں! ان سے زنا کا گناہ تو سرزد ہوا۔انھوں نے اپنے اور اپنے رب کے درمیان کا پردہ تو چاک کیا لیکن پھر توبہ ایسی کی کہ اگر ان کی توبہ کو پوری امت پر تقسیم کر دیا جائے تو ساری امت کے گناہ معاف کر دیے جائیں۔ [یہ واقعہ صحیح بخاری(۴۹۷۰)و مسلم(۱۶۹۱)دونوں میں ہی ہے اور ہم نے اس کی متعدد روایات کے مجموعے کا مفاد بیان کیا ہے]
Flag Counter