Maktaba Wahhabi

50 - 108
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا۔ کیا مومن بخیل ہو سکتا ہے؟ فرمایا: ہاں۔ پوچھا۔ کیا مومن بزدل ہو سکتا ہے؟ فرمایا: ہاں۔ پوچھا گیا۔ کیا مومن جھوٹا ہو سکتا ہے؟ فرمایا نہیں[1]۔ غور فرمائیے! نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بزدلی اور بخل جیسی اخلاقی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا اندیشہ قبول فرمالیا۔ لیکن جھوٹ کا انکار کر دیا۔ یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ آدمی مومن ہو اور جھوٹا بھی ہو۔ مومن اور متقی آدمی کبھی جھوٹ نہیں بول سکتا۔ انفاق فی سبیل اللہ: تقویٰ حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنا بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ان کی تعریف فرمائی۔ ارشادِ ربانی ہے: ﴿وَسَيُجَنَّبُهَا الْاَتْقَى 17؀ۙ الَّذِيْ يُؤْتِيْ مَالَهٗ يَتَزَكّٰى 18؀ۚ][2] (جو بڑا پرہیز گار ہو گا اسے اس (جہنم) سے دور رکھا جائے گا جس نے پاکیزہ ہونے کی خاطر اپنا مال دیا۔) جو لوگ اپنی ساری زندگی اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہوئے گزار دیتے ہیں ان کو جہنم کی ہوا تک نہ لگے گی۔ انہیں جہنم سے صاف بچالیا جائے گا۔ کیونکہ وہ اپنا مال شہرت یا نمود و نمائش کے لیے نہیں خرچ کرتے بلکہ مقصد یہ ہوتا ہے کہ ان کا دل بخل کے مرض سے پاک ہو جائے۔ بہت سی روایات اس بات پر شاہد ہیں کہ یہ آیات سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی شان میں نازل ہوئیں۔ آپ رضی اللہ عنہ آزاد مردوں میں سب سے پہلے اسلام لائے تھے ۔ کپڑے کے مال دار تاجر تھے۔ ان دنوں غلاموں کو ان کے کافر مالک بری طرح زدو کوب کرتے اور انہیں ایذائیں دیتے تھے۔ ان غلاموں کی یہ کیفیت رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے برداشت نہ ہوتی۔ سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ ان غلاموں کی منہ مانگی قیمت دے کر انہیں خرید کر آزاد کر دیتے۔ اس طرح آپ رضی اللہ عنہ نے سترہ غلاموں کو کافروں کی چیرہ دستیوں سے نجات دلا کر آزاد کیا۔ غرض آپ رضی اللہ عنہ نے اسلام اور پیغمبر اسلام کی خاطر کسی بھی جانی‘ مالی قربانی دینے سے دریغ نہ کیا ۔ ایسے ہی لوگ ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے اَتْقٰی یعنی سب سے زیادہ پرہیز گار کہا۔ مال کو فی سبیل اللہ خرچ کرنے کی فضیلت بہت سی آیات سے واضح ہے۔ ارشاد ربانی ہے: ﴿اِنَّ اللّٰهَ اشْتَرٰي مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ اَنْفُسَھُمْ وَاَمْوَالَھُمْ بِاَنَّ لَھُمُ الْجَنَّةَ ﴾[3] (اللہ تعالیٰ نے مومنوں سے ان کی جانیں اور ان کے مال جنت کے بدلے خرید لیے ہیں۔) اللہ کی راہ میں اپنی جان قربان کرنا اور اپنا مال خرچ کرنا دونوں کابدلہ جنت ہے۔ قابلِ غور
Flag Counter