Maktaba Wahhabi

89 - 108
یا اللہ اگر یہ کافر مر گیا تو لوگ کہیں گے کہ میں نے مار ڈالا۔ خیر وہ اچھا ہوگیا۔ دوسری یا تیسری بار لوگوں سے کہنے لگا۔ خدا کی قسم۔ تم یہ کیسی عورت لائے ہو۔ شیطان ہے۔ اس کو ابراہیم علیہ السلام کے پاس واپس لے جاؤ اور میری طرف سے ایک لونڈی ہاجرہ اسے دو۔ پھر وہ ابراہیم علیہ السلام کے پاس لوٹ آئیں اور کہنے لگیں تم نے دیکھا۔ اللہ نے کافر کو ذلیل کیا اور ایک لونڈی بھی دلوائی۔ (بخاری کتاب البیوع) سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے توریہ ٭سے کام لیا۔ وہ اور سارہ دونوں آدم کی اولاد سے ہیں۔ اس لیے بہن بھائی ہیں۔ سیدہ سارہ کے تقویٰ اور اللہ کے خوف کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ان کی عزت کی بھی حفاظت کی اور ساتھ اس کافر سے ایک لونڈی بھی بطورِ تحفہ دلوائی۔ ہمارے والد مولانا عبدالرحمن کیلانی رحمۃ اللہ علیہ صاحب تیسیرالقرآن اپنی نوجوانی میں پونا (بھارت) میں فوج کی ملازمت کرتے تھے۔ ان کے ذمہ اکاؤنٹنگ کا کام تھا۔ اس وقت فوجی قانون میں داڑھی رکھنے کی ممانعت تھی۔ مگر وہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑنا گوارا نہیں کرتے تھے۔ چنانچہ انہوں نے ملازمت سے استعفیٰ دے دیا۔ انہیں پروموشن کا لالچ دیا گیا۔ تنخواہ بڑھانے کا وعدہ کیا مگر انہیں داڑھی منڈوانا منظور نہ تھا۔ ملازمت چھوڑ دی۔ اس کے بعد انہوں نے کتابت کو بطورِ پیشہ اپنایا۔ اللہ تعالیٰ نے اس فن میں انہیں اتنی عزت عطا فرمائی کہ وقت کے نامور کاتبوں میں ان کا شمار ہوتا تھا۔ پہلے اردو کتابت کرتے تھے۔ بعد میں عربی رسم الخط کو اپنایا۔ تقریباً پچاس کے قریب قرآن مجید اپنے ہاتھ سے لکھنے کا انہیں اعزاز حاصل ہے۔ اگر تصنیف و تالیف کا کام شروع کیا تو بڑے بڑے علماء کو پیچھے چھوڑ گئے۔ ؎ ایں سعادت بزور بازو نیست
Flag Counter