Maktaba Wahhabi

86 - 108
باب:۴تقویٰ کے ثمرات اللہ تعالیٰ سے ڈرنا‘ گناہوں سے بچنا اور حلال و حرام میں تمیز کرنا ایک متقی انسان کی صفات ہیں۔ تقویٰ اللہ کی دوستی حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ کیونکہ اللہ کے دوست صرف پرہیز گار ہیں۔ ارشادِ ربانی ہے: ﴿ اِنْ اَوْلِيَاۗؤُهٗٓ اِلَّا الْمُتَّقُوْنَ ﴾[1] (اس کے دوست صرف پرہیز گار ہی ہیں۔) متقی انسان کو اللہ تعالیٰ دین و دنیا کی بھلائیاں عطا فرماتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس کے لیے آسانیاں پیدا فرماتے ہیں۔ اور لوگوں کے دل میں اس کی محبت ڈال دیتے ہیں۔ ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں۔ جب اللہ تعالیٰ بندے سے محبت کرتے ہیں تو جبرئیل علیہ السلام کو بلاتے اور ان سے فرماتے ہیں میں فلاں سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت کر‘ پس جبرئیل اس سے محبت کرنے لگتے ہیں۔ پھر جبرئیل علیہ السلام آسمان میں منادی کرتے اور کہتے ہیں بے شک اللہ تعالیٰ فلاں سے محبت کرتے ہیں۔ تم بھی اس سے محبت کرو۔ پس آسمان والے بھی اس سے محبت کرتے ہیں۔ پھر اس کے لیے زمین میں قبولیت رکھ دی جاتی ہے[2]۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ متقیوں کو دنیا میں اس کا بہتر بدلہ عطافرماتے ہیں۔ اور قیامت والے دن بھی ان کی بہترین عزت افزائی ہوگی۔ چنانچہ اس باب میں ہم جائزہ لیتے ہیں کہ دنیا میں متقین کے لیے کیا کیا انعامات ہیں۔ دنیاوی فوائد: (۱) متقی اور پرہیز گار لوگ ہی دنیا کی مشکلات اور مصائب سے خلاصی پانے والے
Flag Counter