Maktaba Wahhabi

82 - 108
انجام کار ایک دن یہودیوں نے آپ علیہ السلام کے مکان کا محاصرہ کر لیا تاکہ آپ کو گرفتار کر کے صلیب پر لٹکائیں۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت کاملہ سے آپ کو بجسد عنصری آسمان کی طرف اٹھا لیا اور آپ کی جگہ مخبر ہی کو سولی پر لٹکایا گیا۔ آپ قیامت کے قریب آسمان سے زمین پر نازل ہوں گے۔ دجال کو قتل کریں گے۔ اسلام پھیلائیں گے۔ شادی کریں گے اولاد ہوگی اور پھر اس دارِ فانی سے رحلت فرمائیں گے۔ نبی ا کرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس روضہ اقدس میں دفن ہوں گے۔ سید الانبیاء جنابِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سلسلہ نسب عدنان سے ہوتا ہوا ۵۳ واسطوں سے سیدنا اسماعیل بن ابراہیم علیہ السلام سے جا ملتا ہے۔ چونکہ سیدنا ابراہیم علیہ السلام ۱۸۹۲ قبل مسیح ہیں۔ اور آپ ۵۷۱ بعد مسیح ہیں۔ اس لیے درمیانی زمانہ ۲۴۶۳ برس ہے۔ والد کا نام عبداللہ اور والدہ کا نام آمنہ تھا۔ آپ اپنے والد کی وفات کے چھ ماہ بعد پیدا ہوئے۔ کوئی بہن بھائی نہ تھا۔ چھ برس کی عمر میں ابواء نامی جگہ پر والدہ کی آغوش محبت سے بھی محروم ہو گئے۔ دو برس بعد دادا عبدالمطلب بھی فوت ہو گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا ابو طالب نے ۵۲ برس کی عمر تک خوب نگرانی کی۔ بعثت سے قبل دو دفعہ تعمیر کعبہ میں شریک ہو ئے۔ ۴۰ برس کی عمر میں غارِ حرا میں پہلی وحی نازل ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب لوگوں کو لا الہ الا اللہ کی دعوت دی تو تمام عرب جو پہلے بہت عزت کر تے تھے۔ واضح دشمنی پر اتر آئے۔ ۱۳ برس تک مکہ میں دعوت و تبلیغ کے کام میں مصروف رہے۔ ادھر قریش کی خون آشام طبیعتیں بھڑک اٹھیں اور مکہ کے مختلف قبائل نے مل کر مشورہ کیا اور رات کے وقت انہیں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وحی کے ذریعے ان کے ارادے کا علم ہوگیا۔ صحابہ کرام ؓ پہلے ہی آہستہ آہستہ مدینہ کی طرف ہجرت کر چکے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ ہجرت کا سفر شروع کیا۔ تین دن تک غارثور میں چھپے رہے پھر اپنے سفر کا آغاز کیا۔ مدینہ میں جا کر سب سے پہلے مسجدِ نبوی کی بنیاد رکھی۔ ۱۰ برس تک مدینہ میں اقامت کی۔ قریش کا غیظ و غضب
Flag Counter