Maktaba Wahhabi

41 - 108
جس میں ایسی تصاویر نقش ہوں تو اس کو کاٹ کر تکیہ یا زمین پر بچھانے کے لیے بطورِ چادر استعمال کر لیا جائے تاکہ لوگ اس کو روندتے رہیں۔ تصویر والے کپڑے کا ایسا استعمال جائز ہے۔ جیسے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے تصویر والے کپڑے کے تکیے بنا لیے تھے۔ اسی طرح شادیوں یا جلسوں وغیرہ کی ویڈیو فلمیں بنانے والوں کے لیے سخت وعید ہے۔ اگر وہ اس کاروبار کو حرام جانتے ہوئے محض تساہل کی وجہ سے کر رہے ہیں تو اس کی نہایت سخت سزا ان کو جہنم میں بھگتنی پڑے گی۔ اگر وہ اس کو حلال سمجھتے ہوئے کریں گے جبکہ وہ جانتے ہیں کہ یہ اسلام میں حرام ہے تو وہ اپنے اس فعل سے کافر قرار پائیں گے اور ان کا ٹھکانہ جہنم ہوگا۔ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ وعید صرف ان لوگوں کے لیے جو ہاتھ سے تصویر بناتے یا مجسمے تراشتے ہیں اور کیمرے کی تصویر؟ تصویر نہیں بلکہ عکس ہے تو ایسا سمجھنا بالکل غلط ہے۔ تصویر ہاتھ سے بنائی گئی ہو یا کیمرے اور ویڈیو کے ذریعے۔ وہ تصویر ہے اور اس کا بنانے والا اور بنوانے والا نارِ جہنم کی وعید کا مستحق ہے البتہ قدرتی مناظر کی جیسے نہر‘ درخت ‘ پہاڑ وغیرہ جن میں روح نہیں۔ ان کی تصویر بنانا جائز ہے۔ متقی انسان ہر حالت میں یقینا تصویر سے بچنے والا ہوتا ہے۔ ایفائے عہد: ایک عہد تو وہ ہے جو انسان آپس میں کرتے ہیں۔ اور ایک عہد وہ ہے جو اللہ نے انسانوں سے لیا ہے کہ وہ اس کی توحید ربوبیت کا اقرار کریں۔ اس کے احکام و ہدایات کے مطابق زندگی گزاریں۔ ان دونوں قسموں کے عہدوں کی پاس داری ضروری ہے۔ ان میں کوتاہی پر قیامت والے دن باز پرس ہوگی۔ عہد کی خلاف ورزی بھی فرمانِ الٰہی کے مطابق تقویٰ کے منافی ہے۔ جو لوگ عہد کی پاسداری نہیں کرتے وہ متقی نہیں ہیں۔ ارشادِ ربانی ہے: ﴿ اَلَّذِيْنَ عٰهَدْتَّ مِنْهُمْ ثُمَّ يَنْقُضُوْنَ عَهْدَهُمْ فِيْ كُلِّ مَرَّةٍ وَّهُمْ لَا يَتَّقُوْنَ 56؀﴾[1] (وہ لوگ جن سے آپ نے عہد لیا ہے پھر وہ ہربار ہی اپنے عہد کو توڑ دیتے ہیں اور وہ (اللہ سے) ڈرتے نہیں۔)
Flag Counter