Maktaba Wahhabi

176 - 194
ابو عبد اللہ صنابحی[1] سے روایت ہے انہوں نے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پیچھے مغر ب کی نماز پڑھی تو انہیں نے پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے ساتھ قصار مفصل سے دو سورتیں پڑھیں۔[2] عمرو بن میمون کہتے ہیں ہمیں عمر بن خطاب رضی اللہ نے مغر ب کی نما ز پڑھائی تو پہلی رکعت میں ﴿ وَالتِّیْنِ وَالزَّیْتُونِ ﴾ اور آخری رکعت میں ﴿أَلَمْ تَرَ کَیْفَ فَعَلَ رَبُّکَ بِأَصْحَابِ الْفِیْل﴾ اور ﴿لاِیْلاَفِ قُریَشْ﴾ کی تلاوت کی [3] آخری رکعت سے ان کی مراد دوسری رکعت ہے اوریہ روایت ایک رکعت میں دو سورتو ں کو جمع کرنے کی دلیل ہے جس کا ذکر آگے بھی آرہا ہے ۔ ہشام بن عروہ سے روایت ہے کہ ان کے والد گرامی مغرب کی نماز میں اتنی قرات کرتے جتنی دیر میں تم ﴿ وَالْعَادِیَاتِ ضَبْحاً﴾ جیسی سورتیں پڑھتے ہو۔[4] ابو عثمان نہدی[5] سے روایت ہے کہ انہوں نے ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے پیچھے مغر ب کی نماز پڑھی تو انہوں نے ﴿قُلْ ہُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ﴾ کی قرات کی ۔[6] سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مغر ب کی نماز میں ’’ الْقَارِعَۃُ‘‘ کی تلاوت کی۔[7] تاہم بعض اوقا ت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مغر ب میں طوال مفصل بھی پڑ ھ لیتے لیکن بہت کم ایسا ہو تا ، عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مغر ب کی نماز میں ﴿إِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوا وَصَدُّوا عَن سَبِیْلِ اللّٰہِ﴾ کی تلاوت کی۔[8]
Flag Counter