Maktaba Wahhabi

83 - 194
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قرات کی کیفیت کو بیان کیا ہے، میں نے معاویہ سے کہا[1] ان کی ترجیع (لوٹانے) کی کیفیت کیا تھی؟ تو انہوں نے کہا ء ا ء ا ء ا تین مرتبہ۔[2] بعض علماء کا خیا ل ہے [3] کہ آپ کی آواز کی یہ کیفیت سواری کی حرکت کی وجہ سے تھی جیسا ایک سوار شخص کی با آواز بلندکی صورت میں آواز دب جاتی ہے اور کٹ جاتی ہے اس احتمال کی بنا پہ اس کو دلیل نہیں بنایا جاسکتا۔ قلتُ:… احتمال کی یہ قسم کس قدر تکلف و تعجب والی ہے اور اس احتمال کی طرف لپکنے کی ضرورت ہی کیا ہے جب دوسری نصوص سے تغنی و ترنم کے ساتھ قرآن کی قراءت کی مشروعیت ثابت ہے اور دلائل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فعل کو بیان کرتے ہیں۔ ترجیع:… خوبصورت آواز ترنم کا نام ہے یا اس کی شکلوں میں سے ایک شکل ہے۔ حذیفہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے جو عنقریب آئے گی[4] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’…… میرے بعد ایسے لوگ ہوں گے جو قرآن کو گانے اور نوحہ کی طرز پہ پڑھیں گے۔ ‘‘ تو یہ ترجیع حرام اور وہ ترجیع جائز ہے ۔ اور ترجیع سے غناء یعنی ترنم کی دلیل خود راوی (معاویہ بن قرۃ) کی مراد ہے ، اگر لوگوں کے جمع ہونے کا ڈرنہ ہوتا تو میں اسی لہجہ میں قرآن پڑھتا۔ [5] اسی طرح اس کی دلیل اُم ھانی رضی اللہ عنہ کی روایت ہے ۔ میں نے اپنے بستر پہ سوتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قراءت سنی تو آپ ترجیع فرمارہے تھے یعنی آواز کو ہلاکر پڑھ رہے
Flag Counter