Maktaba Wahhabi

152 - 222
خاوندوں کی خیانت کا دوسرا بڑا سبب جنسی اور شہوانی بھوک مٹانا بھی ہوسکتا ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ بڑی عمر کے مرد چھوٹی عمر کی دوشیزاؤں سے شادی کرنا پسند کرتے ہیں۔ ایک خزاں رسیدہ مرد جب بہار آفرین دوشیزہ سے مقاربت کرتاہے تو اس سے بھی دوشیزہ کے ذہن میں اپنے بوڑھے خاوند کے خلاف نفرت کے جذبات موجزن ہوتے ہیں۔ اس وجہ سے بھی وہ ہم عمر نوجوان مرد سے حرام اور گناہ کی لذت حاصل کرنے کا سوچتی ہے۔ اس بنا پر کیا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ زوجین کی عمروں میں تفاوت اور فرق بھی ازدواجی خیانت کا ایک بڑا سبب ہے یا اس کی بالکل کوئی اہمیت نہیں؟ ہم بہت سی چھوٹی عمر کی لڑکیوں سے واقف ہیں جن کی شادیاں بڑی عمر کے مردوں سے ہوتی ہیں۔ یہ خاوند عمر میں ان کے باپوں کے ہم عمر ہوتے ہیں مگر وہ انھی کے ساتھ خوش گوار زندگی گزار رہی ہیں بلکہ ان کے ازدواجی تعلقات پر رشک کیا جاسکتا ہے۔ کیا اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ زوجین کی عمروں میں اختلاف ازدواجی خیانت کا سبب نہیں؟ اگر یہ اختلاف خیانت زوجی کا سبب نہیں تو پھر اور کیا سبب ہوسکتا ہے؟ کیا کوئی اقتصادی سبب ہے یا خاوند کی تنخواہ کا کم ہونا اس کا سبب ہے۔ کیونکہ عورت فطری طور پر سونے چاندی اور جواہرات سے محبت کرتی ہے اور اپنے سینے کو عمدہ جواہرات اور قیمتی اشیاء سے سجاتی ہے۔ پرانی دادیاں، نانیاں تو زیب و زینت کے لیے مختلف گھونگے اور کانچ کے ٹکڑے شوق سے جمع کیا کرتی تھیں۔ اسی طرح ہاتھی کے دانتوں سے خوبصورت اشیا بناتی تھیں، نیز بعض جانوروں کی اون اور بالوں اور پرندوں کے رنگین پروں کو بھی بطور
Flag Counter