Maktaba Wahhabi

47 - 222
﴿ يَسْتَفْتُونَكَ .......﴾(النسآء 176:4) نازل ہوگئی۔[1] ابن منکدر رحمہ اللہ کا بیان ہے، سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: مذکورہ بالا آیت میرے ہی بارے میں اتری ہے۔ بعض صحابہ رضی اللہ عنہم کا کہنا ہے کہ قرآن کی یہ آیت سب سے آخر میں نازل ہوئی ہے۔ شیخ علاء الدین المعروف شیخ خازن کہتے ہیں کہ آیت:﴿ يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللّٰهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلَالَةِ .....﴾ (النسآء 176:4) سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں بیمار ہوگیا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ پیدل چل کر میری تیمار داری کے لیے تشریف لائے۔ جب آپ آئے تو میں بے ہوش پڑا ہوا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کرکے اس کا پانی مجھ پر ڈالا تو میں ہوش میں آگیا۔ دیکھا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما ہیں۔ میں نے موقع غنیمت جانتے ہوئے سوال کیا: اللہ کے رسول! میں اپنے مال میں کس طرح تصرف کروں؟ یعنی اپنا مال کس طرح تقسیم کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کوئی جواب نہ دیا حتی کہ وراثت کی آیت نازل ہوگئی۔[2] ایک روایت کے الفاظ ہیں: (جابر رضی اللہ عنہنے کہا:) میں کلالہ ہوں، تب وراثت کی آیت نازل ہوئی۔ امام شعبہ کہتے ہیں: میں نے محمد بن منکدر سے پوچھا: کیا آیت اسی طرح ہے؟ ﴿يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللّٰهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلَالَةِ .......﴾
Flag Counter