Maktaba Wahhabi

60 - 222
’’جو شخص حور العین (جنت کی خوبصورت عورتوں) کو دیکھنا پسند کرے، وہ ام رومان کو دیکھ لے۔‘‘ [1] عبد الرحمن رضی اللہ عنہ کی ایک بہن ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ہیں جنھوں نے بیت نبوی میں تربیت پائی، جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبوب ترین زوجہ تھیں۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں بستی تھیں۔ ایک موقع پر ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے عائشہ رضی اللہ عنہا کے متعلق کوئی بات کی تو پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے: ((یَا أُمَّ سَلَمَۃَ! لَا تُؤْذِینِي فِي عَائِشَۃَ، فَإِنَّہٗ وَاللّٰہِ! مَا نَزَلَ عَلَيَّ الْوَحْيُ فِي لِحَافِ امْرَأَۃٍ مِّنْکُنَّ غَیْرِہَا)) ’’ام سلمہ! مجھے عائشہ کے بارے میں دکھ نہ دینا، اللہ کی قسم! اس کے سوا تم میں سے کسی کے بستر میں مجھ پر وحی نہیں اترتی۔‘‘ [2] عبد الرحمن بن ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہما کی ایک بہن اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما تھیں۔ ان کا لقب ’’ذات النطاقین‘‘ تھا۔ یہ اپنے بیٹے عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کے ساتھ مخالفوں کے مقابلے میں ڈٹ گئی تھیں۔ انھوں نے حجاج بن یوسف کی سرکشی کے مقابلے میں اپنے بیٹے کی ڈھارس بندھائی تھی۔ عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے اپنی ماں اسماء سے کہا تھا: ماں! مجھے خدشہ ہے کہ اگر میں بنو امیہ کے ہاتھ لگ گیا تو وہ میری لاش کا مُثلہ کردیں گے۔ ماں نے اس وقت تاریخی جملہ ارشاد فرمایا: بیٹے! بکری ذبح کردی جائے تو اس کی کھال
Flag Counter