Maktaba Wahhabi

80 - 222
ان کی گردنوں سے جدا ہوجائیں اور دلی دوست اپنے دلی دوست سے غافل ہوجائے۔‘‘ [1] روایات میں مذکور ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا: نیچے اتر کر قافلے کے حدی خواں بنو۔ عبد اللہ بن رواحہ نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں نے حدی خوانی چھوڑ دی ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم سنیں اور عمل بجالائیں! چنانچہ عبد اللہ بن رواحہ سواری سے اترے اور یہ اشعار کہنے لگے: ؎ یَا رَبِّ لَوْلَا أَنْتَ مَا اہْتَدَیْنَا وَ لَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّیْنَا فَأَنْزِلَنْ سَکِینَۃً عَلَیْنَا وَ ثَبِّتِ الْأَقْدَامَ إِنْ لَاقَیْنَا إِنَّ الْکُفَّارَ قَدْ بَغَوْا عَلَیْنَا وَ إِنْ أَرَادُوا فِتْنَۃً أَبَیْنَا ’’اے رب! اگر تو نہ ہوتا تو ہم کبھی ہدایت نہیں پاسکتے تھے۔ نہ ہم صدقہ کرتے اور نہ ہم نماز پڑھتے۔ تو ہم پر سکینت نازل فرما اوراگر دشمن سے مڈھ بھیڑ ہوجائے تو ہمیں ثابت قدم رکھنا۔ یقیناً کفار نے ہم پر سرکشی کی ہے۔ اگر وہ ہم سے کفر کا ارادہ رکھتے ہیں تو ہم اس کا انکار کرتے ہیں۔‘‘ [2]
Flag Counter