Maktaba Wahhabi

38 - 131
حسن و جمال، صحت و تندرستی اور بال بچوں میں) تم سے کم ہے۔ اور اُس آدمی کی طرف نہ دیکھو (حسد و حسرت سے) کہ جو (مال و دولت اور حسن و صحت میں) تم سے زیادہ ہے۔ اگر ایسا کرو گے تو اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو اپنے اُوپر کبھی حقیر نہ جانو گے۔‘‘ جب بندہ اس عظیم الشان قابل غور نقطہ کو ہمیشہ اپنی آنکھوں کے سامنے نصب کر لے تو وہ اپنے آپ کو اللہ کی بہت ساری مخلوق کی نسبت قطعی طور پر بہت زیادہ عافیت اور اس سے متعلقات میں بڑھا ہوا پائے گا۔ حتی کہ رزق اور اس سے متعلقات (یعنی اسباب رزق) میں بھی۔ اگرچہ اس کی حالت کتنی ہی کیوں نہ گر جائے۔ چنانچہ اس سے اس کے دل کا قلق و اضطراب، اس کا دُکھ اور غم زائل ہو جائیں گے۔ اوراللہ عزوجل کی ان نعمتوں کے ذریعے کہ جن میں وہ دوسروں سے فوقیت رکھتا ہے اور دوسرے ان نعمتوں سے محروم ہیں… اس کے دل کا سرور (خوشی و مسرت) اور دل کی خوش حالی میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا۔ اور یہ کہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی ظاہری و باطنی اور دینی و دنیاوی نعمتوں پر بندے کا غورو فکر جس قدر زیادہ طوالت اختیار کرتا ہے (یعنی وہ اس عظیم عمل و فضل کی عادت بنا لیتا ہے۔) تو وہ دیکھے گا کہ اس کا رب کریم اُسے بہت ہی زیادہ خیر عطا فرماتا ہے اور اس سے کتنی ہی نقصان دہ چیزوں کو دُور کر دیتا ہے۔ اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اس سے بندے کے دُکھ، غم دور ہوتے ہیں اور اُسے خوشی و مسرت لازماً پہنچنے لگتے ہیں۔
Flag Counter