Maktaba Wahhabi

117 - 728
"عن ابن عباس رضی اللّٰه عنہما قال: لعن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم زائرات القبور، والمتخذین علیھا المساجد والسرج" (رواہ أبو داود والترمذي والنسائي، مشکوۃ شریف، باب المساجد و مواضع الصلاۃ) [1] [سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر اور قبروں کو سجدہ گاہ بنانے والوں اور ان پر چراغاں کرنے والوں پر لعنت فرمائی] وعن أبي مرثد الغنوي قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( لا تجلسوا علیٰ القبور، ولا تصلوا إلیھا )) (مسلم شریف: ۱/ ۴۱۲) [2] [ابو مرثد غنوی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قبروں پر (مجاور بن کر) بیٹھو نہ ان کی طرف رخ کر کے نماز پڑھو] (( وعن ابن عمر رضی اللّٰه عنہما قال: نھٰی رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم أن یصلیٰ في سبعۃ مواطن: في المزبلۃ، والمجزرۃ، والمقبرۃ۔۔۔ الحدیث )) (مشکوۃ شریف، باب مذکور، ص: ۷۱) [3] [سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے سات جگہوں ، کوڑے کرکٹ کے ڈھیر، ذبح خانہ، قبرستان۔۔ ۔ پر نماز پڑھنے سے منع فرمایا] فتح القدیر (۱/ ۱۷۸) میں ہے: "یکرہ أن یکون قبلۃ المسجد إلی حمام أو مخرج أو قبر، فإن کان بینہ وبین ھذہ حائل حائط لا یکرہ" [4] [مسجد کے قبلے کا غسل خانے یا گزرگاہ یا قبر کی طرف ہونا مکروہ ہے، لیکن اگر ان کے درمیان ایک دیوار حائل ہو تو پھر مکروہ نہیں ] شامی (۱/ ۹۴۵) مطبوعہ مصر میں ہے: "تکرہ الصلاۃ علیہ (أي علیٰ القبر) لورود النھي عن ذلک"[5]انتھی [قبر پر نماز پڑھنا مکروہ ہے، کیونکہ اس کے متعلق ممانعت مروی ہے] نیز شامی (۱/ ۳۹۴) میں ہے:
Flag Counter