Maktaba Wahhabi

299 - 728
نے اپنی مصنف میں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے، وہ فرماتے ہیں کہ عورت عورتوں کی امامت کرائے اور وہ ان کے وسط میں کھڑی ہو ، یعنی مرد امام کی طرح آگے بڑھ کر کھڑی نہ ہو] یہ سب روایتیں ’’نصب الرایۃ لأحادیث الہدایۃ‘‘ (ص: ۱۱۱) سے نقل کی گئی ہیں ۔ ان روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ عورتیں آپس میں امام و مقتدی بن کر فرض نماز بھی اور غیر فرض بھی پڑھ سکتی ہیں اور جب فرض اور غیر فرض دونوں قسم کی نمازیں اس طرح پڑھ سکتی ہیں تو عید کی نماز کیوں نہیں پڑھ سکتیں ؟ عید کی نماز بطریق اولیٰ پڑھ سکتی ہیں ۔ صحیح بخاری میں ہے: ’’باب إذا فاتہ العید یصلي رکعتین، وکذلک النساء، ومن کان في البیوت والقریٰ، لقول النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم : ((ھذا عیدنا أھل الإسلام ))‘‘ [1] [اس بارے میں باب کہ جب آدمی کی نمازِ عید رہ جائے تو وہ دو رکعتیں ادا کرے اور عورتیں بھی ایسا ہی کریں اور وہ لوگ بھی جو گھروں اور بستیوں میں ہوں ۔ اس کی دلیل نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے: یہ ہماری اہلِ اسلام کی عید ہے۔] فتح الباری (۴/ ۵۳۳) میں ہے: ’’وأشکلت مطابقتہ للترجمۃ علیٰ جماعۃ، وأجاب ابن المنیر بأن ذلک یؤخذ من قولہ صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( إنھا أیام عید )) فأضاف نسبۃ العید إلی الیوم فیستوي في إقامتھا الفذ والجماعۃ والنساء والرجال، قال ابن رشید: وتتمتہ أن یقال إنھا أیام عید أي لأھل الإسلام بدلیل قولہ في الحدیث الآخر: عیدنا أھل الإسلام، ولھذا ذکرہ البخاري في صدر الباب، وأھل الإسلام شامل لجمیعھم أفرادا وجمعا، قال ووجدت بخط أبي القاسم بن الورد: لما سوغ صلی اللّٰه علیہ وسلم للنساء راحۃ العید المباحۃ کان آکد أن یندبھن إلی صلاتہ في بیوتھن، فیلتئم قولہ في الترجمۃ: وکذلک النساء، مع قولہ في الحدیث: دعھما فإنھا أیام عید‘‘ و اللّٰه تعالیٰ أعلم [(اہلِ علم کی) ایک جماعت کو مذکورہ بالا حدیث کی ترجمۃ الباب کے ساتھ مطابقت مشکل محسوس ہوئی، جس کا جواب ابن المنیر نے یہ دیا ہے کہ یہ مطابقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے نکالی جائے گی: ’’ بلاشبہ وہ ایامِ عید ہیں ۔‘‘ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عید کی نسبت یوم کی طرف کی ہے۔ پس اس کو قائم کرنے میں اکیلا آدمی اور لوگوں کی ایک جماعت، عورتیں اور مرد سب برابر ہیں ۔ ابن رشید نے کہا ہے کہ اس کا تتمہ یہ ہے کہ کہا جائے کہ یقیناً وہ ایامِ عید ہیں ، یعنی اہلِ اسلام کے لیے، اس دلیل کے ساتھ کہ
Flag Counter