Maktaba Wahhabi

507 - 728
جائے اور وہ اس سے آزاد ہوجائے، جس سے وہ حیضہ ہوئی تو اس کی عدت تین اقراء ہے اور اقراء ہمارے نزدیک حیض ہیں ] اگر وہ عورت حیض والی بھی نہ ہو تو زید پر بغیر نکاحِ جدید حلال نہیں ہے۔ ﴿ وَالِّٰی۔ٓئْ یَئِسْنَ مِنَ الْمَحِیْضِ مِنْ نِّسَآئِکُمْ اِِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُھُنَّ ثَلٰثَۃُ اَشْھُرٍ وَّالِّٰی۔ٓئْ لَمْ یَحِضْنَ﴾[سورۂ طلاق رکوع ۱] [اور وہ عورتیں جو تمھاری عورتوں میں سے حیض سے نا امید ہو چکی ہیں ، اگر تم شک کرو تو ان کی عدت تین ماہ ہے اور ان کی بھی جنھیں حیض نہیں آیا] ’’وإن کانت ممن لا تحیض من صغر أو کبر فعدتھا ثلاثۃ أشھر، وکذا التي بلغت بالسن ولم تحض‘‘[1](ہدایہ باب العدۃ) و اللّٰه أعلم بالصواب [اگر وہ ان عورتوں سے ہیں جن کو صغر سنی یا بڑھاپے کی وجہ سے حیض نہیں آتا تو اس کی عدت تین مہینے ہے، اسی طرح وہ جو حیض کی عمر کو تو پہنچ گئی، لیکن اسے ابھی حیض نہیں آیا] کتبہ: محمد عبد اللّٰه سوال:1۔ ایک شخص نے غصے کی حالت میں بی بی کو اپنی، تین طلاق بیک جلسہ دیا، اس عورت نے دوسرے شخص سے نکاح کیا، بعدہ اس شخص نے بغیر وطی کے اس عورت کو طلاق دیا، اب شخص اول کا نکاح اس عورت سے درست ہوسکتا ہے یا نہیں ؟ 2۔ ایک شخص نے اپنی منکوحہ کو فجر کے وقت تین طلاق ایک وقت میں دیا اور شام کو اس عورت سے وطی کیا تو اس عورت کو طلاق ہوا یا نہیں اور طلاق بائن درست ہے یا نہیں ؟ (۲۱؍ اکتوبر ۱۸۹۵ء) جواب: اس شخص کا اس عورت سے نکاح درست ہے۔ جب تین طلاقیں بیک جلسہ دی جائیں تو ایک ہی طلاق پڑتی ہے اور ایک طلاق پڑنے کی صورت میں اگر عدت گزر چکی ہو تو پہلے شوہر کو بغیر حلالہ بھی اس عورت سے نکاح درست ہے۔ (البقرۃ، رکوع ۲۹، صحیح مسلم: ۱/ ۴۷۷ و ۴۷۸) طلاق تو ہوا، لیکن اگر وہ عورت اس شخص کی مدخولہ نہیں ہے تو طلاق بائن ہوا، ورنہ رجعی (الاحزاب، رکوع ۶)۔ و اللّٰه أعلم بالصواب۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه سوال: زید کی بی بی نوید شادی میں اپنی بہن و بھائی کے گھر دوسرے موضع گئی اور عرصہ تین مہینے اپنی بہن اور بھائی کے گھر رہی اور بعد اس کے چند بار زید نے اپنے مکان پر چلنے کا تقاضا کیا۔ بی بی زید نے گفتگو اور اور بات کا کیا کہ جس سے رنج زیادہ ہوا، تب زید نے کہا کہ اب تم جاؤ تو تم کو طلاق ہے۔ یہ واقعہ ۲۸؍ شوال حال روز منگل کا ہے،جس کو آج عرصہ پانچ روز کا ہوتا ہے، پھر اس کی صبح کو، یعنی روز بدھ کو زید اپنے مکان آنے کو چاہا، تب بی بی زید کی زید کے گھر آنے پر راضی ہوئی، مگر زید اب نہیں لاتا ہے کہ بغیر دریافت کسی عالم کے ہم اپنے گھر کو کیونکر لے
Flag Counter