Maktaba Wahhabi

572 - 728
’’عن حکیم بن معاویۃ عن أبیہ قال: قلت: یا رسول اللّٰه ! ما حق زوج أحدنا علیہ؟ قال: (( تطعمھا إذا أکلت، وتکسوھا إذا اکتسیت )) [1]الحدیث۔ [میں نے عرض کی: اے الله کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ہماری بیویوں کا ہم پر کیا حق ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب خود کھاؤ تو ان کو بھی کھلاؤ اور جب خود پہنو تو ان کو بھی پہناؤ] قال في سبل السلام (۲/ ۷۸): دل الحدیث علی وجوب نفقۃ الزوج وکسوتھا۔ اھ [سبل السلام (۲/ ۱۲۵) میں ہے کہ یہ دلیل ہے کہ عورت کا روٹی کپڑا مرد کے ذمے واجب ہے] وعن جابر في حدیث الحج بطولہ قال في ذکر النساء: ولھن علیکم رزقھن وکسوتھن بالمعروف‘‘[2]أخرجہ مسلم۔ [آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: ’’اور تمھارے ذمے ان (عورتوں ) کو اچھے طریقے سے کھلانا اور پہنانا ہے] قال في سبل السلام (۲/ ۱۲۵): وھو دلیل علی وجوب النفقۃ والکسوۃ للزوجۃ کما دلت لہ الآیۃ۔ اھ [یہ (حدیث) بیوی کے لیے نفقے اور لباس کے وجوب کی دلیل ہے، جس طرح آیت بھی اس پر دلالت کرتی ہے] وعن أبي ھریرۃ قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( الید العلیا خیر من الید السفلی، ویبدأ أحدکم بمن یعول )) تقول المرأۃ: أطعمني أو طلقني۔ رواہ الدارقطني وإسنادہ حسن[3] [رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دینے والا ہاتھ لینے والے سے بہتر ہے اور جن کی عیالداری تمھارے ذمہ ہے، ان سے پہلے شروع کرو، ایسا نہ ہو کہ عورت مطالبہ کرے کہ یا مجھے کھانے کو دے یا طلاق دے۔ دارقطنی نے اسے روایت کیا ہے اور اس کی سند حسن ہے] قال: في سبل السلام (۲/ ۱۲۶): واستدل علی أن للزوجۃ إذا أعسر زوجھا بنفقتھا طلب الفراق۔ اھ [اس میں دلیل ہے کہ جب خاوند خرچ نہ دے سکے تو وہ اس سے طلاق کا مطالبہ کر سکتی ہے] وعن عمر رضی اللّٰه عنہ أنہ کتب إلی أمراء الأجناء في رجال غابوا عن نسائھم أن یأخذوھم بأن ینفقوا أو یطلقوا إن طلقوا بعثوا بنفقۃ ما حبسوا۔[4] أخرجہ الشافعي، ثم البیھقي
Flag Counter