Maktaba Wahhabi

136 - 226
عَنْ اُسَامَۃَ بْنِ شَرِیْکِ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ النِّبِیِّ حَاجًّا فَکَانَ النَّاسُ یَاتُوْنَہٗ فَمَنْ قَالَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم سَعَیْتُ قَبْلَ اَنْ اَطُوْفَ اَوْ قَدَّمْتُ شَیْئًا اَوْ اَخَّرْتُ شَیْئًا فَکَانَ یَقُوْلُ (( لاَ حَرَجَ لاَ حَرَجَ اِلاَّ عَلٰی رَجُلٍ اقْتَرَضَ عِرْضَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ وَہُوَ ظَالِمٌ فَذٰلِکَ الَّذِیْ حَرَجَ وَہَلَکَ)) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤُدَ[1] (صحیح) حضرت اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں حج کے لئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (مدینہ سے) نکلا لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوتے (اور مسائل دریافت کرتے) جس کسی نے بھی عرض کیا ’’یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! میں نے طواف (افاضہ) کرنے سے پہلے (حج کی) سعی کر لی ہے (یا یوں کہا کہ) میں نے ایک چیز پہلے کی اور دوسری بعد میں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ’’اس میں کوئی گناہ نہیں‘ کوئی گناہ نہیں‘ ہاں البتہ جو شخص کسی مسلمان کی ظلم کرتے ہوئے آبرو ریزی کرے اس کے لئے گناہ ہے اور ہلاکت بھی۔‘‘ اسے ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ سعی سے متعلق وہ امور جو سنت سے ثابت نہیں 1. صفا اور مروہ پہاڑی پر کھڑے ہو کر دعاء کرنے کے لئے دیوار تک پہنچنا۔ 2 دوران سعی رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَ تَجَاوِزُ عَمَّا تَعْلَمْ اِنَّکَ اَنْتَ الْاَعَزُّ الْاَکْرَمُ کے الفاظ ادا کرنا۔ 3 صفا سے مروہ تک اور مروہ سے صفا تک صرف ایک چکر شمار کرنا۔ 4 سعی کے پہلے‘ دوسرے‘ تیسرے‘ چوتھے‘ پانچویں‘ چھٹے اور ساتویں چکر میں الگ الگ مروجہ دعائیں مانگنا۔ 5 سعی کے بعد دو رکعت نفل ادا کرنا۔ 6 صفا اور مروہ پر قبلہ رخ کھڑے ہو کر دعا مانگنے سے قبل رفع یدین کی طرح تین بار ہاتھ بلند کرنا۔ 7 صفا اور مروہ کے تمام راستے میں عام چال چلنے کی بجائے بھاگنا۔
Flag Counter