Maktaba Wahhabi

220 - 226
کرنے والے اور اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 452: اہل قافلہ کو دوران سفر امیر مقرر کرکے سفر کرنا چاہئے۔ قَالَ عُمَرُ رضی اللّٰهُ عنہ اِذَ اکَانَ نَفَرٌ ثَلاَثٌ فَلْیُؤَمَّرُوْا اَحَدَہُمْ ذَاکَ اَمِیْرٌ اَمَرَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم رَوَاہُ ابْنِ خُزَیْمَۃَ[1] (صحیح) حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جب تین آدمی (سفر میں) ہوں تو اپنے میں سے ایک کو امیر بنالیں امیر بنانے کا حکم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا ہے۔ اسے ابن خزیمہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 453: دوران سفر بلندی پر چڑھتے ہوئے اَللّٰہُ اَکْبَرُ اور بلندی سے نیچے اترتے ہوئے سُبْحَانَ اللّٰہِ کہنا مسنون ہے۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ کُنَّا اِذَا صَعِدْنَا کَبَّرْنَا وَاِذَا نَزَلْنَا سَبَّحْنَا رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں (دوران سفرمیں) جب ہم بلندی پر چڑھتے تو اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہتے اور جب بلندی سے نیچے اترتے تو سُبْحَانَ اللّٰہِ کہتے۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 454: حج ادا کرنے کے بعد اپنے اہل و عیال میں جلدی واپس جانا اجر عظیم کا باعث ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قَالَ: اِذَا قَضٰی اَحَدُکُمْ حَجَّہْ فَلْیُعَجِّلِ الرَّحْلَۃِ اِلٰی اَہْلِہٖ فَاِنَّہُ اَعْظَمُ لِاَجْرِہٖ ۔رَوَاہُ دَارُ قُطْنِیُّ وَالْحَاکِمُ[3] (صحیح) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب کوئی شخص اپنا حج مکمل کرلے تو اسے اپنے اہل و عیال میں (واپس) آنے کے لئے جلدی کرنا چاہئے، یہ اس کے لئے اجر عظیم کا باعث ہے۔‘‘ اسے دار قطنی اور حاکم نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter