Maktaba Wahhabi

175 - 234
طرف ایسے دیکھ رہے ہیں جیسے کسی پر موت کی بیہوشی طاری ہو رہی ہو، سو ان کے لیے خرابی ہے۔ رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)کی فرمانبرداری کرنی چاہیے اور سیدھی طرح پر جواب دینا چاہیے، جب لڑائی ٹھن جائے اور یہ لوگ اللہ سے سچے رہیں تو یہ بات ان کے حق میں بہتر ہے۔(اے منافقو!) تم سے عجب نہیں کہ اگر تم حکمران بن جاؤ تو ملک میں خرابی کرنے لگو اور اپنے رشتوں ناطوں کو توڑ ڈالو۔ اور اس قسم کی آیتیں قرآن مجید میں بکثرت ہیں اور اسی طرح جہاد و قتال اور جہاد کرنے والے مجاہدوں کی عظمت و اہمیت سورہ الصف کے اندر وارد ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے: یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا ھَلْ اَدُلُّکُمْ عَلٰی تِجَارَۃٍ تُنْجِیْکُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ، تُؤْمِنُوْنَ بِااللّٰه وَ رَسُوْلِہٖ وَ تُجَاھِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰه بِاَمْوَالِکُمْ وَ اَنْفُسِکُمْ ذَالِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ ، یَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَ یُدْخِلْکُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھَارٌ وَّ مَسَاکِنَ طَیِّبَۃً فِیْ جَنَّاتِ عَدْنٍ ذَالِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ ، وَ اُخْرٰی تُحِبُّوْنَھَا نَصْرٌ مِّنَ اللّٰه وَ فَتْحٌ قَرِیْبٌ وَّ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ (صف:10۔13 ) اے پیغمبر(صلی اللہ علیہ وسلم)! مسلمانوں سے کہو: مسلمانو! کیا میں تم کو ایسی تجارت اور سوداگری بتاؤں جو تم کو آخرت کے دردناک عذاب سے بچائے؟ وہ یہ ہے کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لاؤ اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جانیں لڑا دو، یہ تمہارے حق میں بہتر ہے بشرطیکہ تم کو سمجھ ہو۔ اللہ تمہارے گناہ معاف کر دے گا اور تم کو جنت کے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں اور نیز عمدہ عمدہ مکانات میں کہ وہ مکانات ہمیشہ ہمیش رہنے والے باغوں میں ہوں گے، یہ بہت بڑی کامیابی ہے ایک اور نعمت بھی ہے جسے تم دل سے پسند کرتے ہو کہ اللہ کی طرف سے تم کو مدد ملے گی اور فتح اور اے پیغمبر(صلی اللہ علیہ وسلم)! مسلمانوں کو اس کی خوشخبری سنا دو۔ اور ارشاد ہے : اَجَعَلْتُمْ سِقَایَۃَ الْحَآجِّ وَ عِمَارَۃَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ کَمَنْ اٰمَنَ بِااللّٰه وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ
Flag Counter