Maktaba Wahhabi

171 - 373
سے پاک ہے۔۔ متقین، محسنین اور مقسطین کو پسند کرتا ہے اور ان سے محبت کرتا ہے ایمان لانے اور عمل صالح کرنے والوں سے خوش اور راضی ہوتا ہے کافروں کو پسند نہیں کرتا، فاسق لوگوں سے کبھی راضی اور خوش نہیں ہوتا، فحشا کا کبھی حکم نہیں دیتا، اپنے بندوں کے لئے کفران نعمت یا کفر پسند نہیں کرتا، اسی طرح فساد کو بھی پسند نہیں کرتا۔افعال حقیقت میں بندے ہی کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان افعال کا خالق ہے بندہ مومن بھی ہوتا ہے اور کافر بھی، نیکوکار بھی ہوتا ہے اور فاجر بھی، غازی بھی ہوتا ہے اور روزہ دار بھی۔ بندوں کو اپنے اعمال پر قدرت بھی حاصل ہے اور ارادہ بھی، جبکہ اللہ ان کا بھی خالق ہے اور ان کے ارادہ و قدرت کا بھی۔ ٭ قدر کا جو درجہ ہے، فرقہ قدریہ کے عام لوگ اس کو جھٹلاتے ہیں جن کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس امت کے مجوس کا نام دیا تھا، اس کو ماننے والوں میں سے بھی بعض لوگ غلو کر کے دوسری انتہاء پر پہنچ جاتے ہیں حتیٰ کہ وہ بندے کے کسی اختیار یا قدرت کا سرے سے انکار کر دیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے افعال اور احکام سے اس کی حکمتوں اور مصلحتوں کو خارج کر دیتے ہیں۔(ج 3 ص 148-150) (7) اہل سنت و الجماعت کا عقیدہ ہے ایمان، قول اور عمل ہے جو گھٹتا بھی ہے اور بڑھتا بھی ٭ اہل سنت کے اصول میں سے یہ بھی ہے کہ ایمان قول اور عمل ہے قول دل اور زبان کا اور عمل دل، زبان اور اعضائے جسمانی کا اور یہ کہ ایمان اطاعت سے بڑھتا اور زیادہ ہوتا ہے اور معصیت سے اس میں کمی واقع ہوتی ہے۔(ج 3 ص 151) ٭ جہاں تک اہل سنت و الجماعت کا تعلق ہے تو تمام صحابہ رضی اللہ عنہم، تابعین رحمہم اللہ، ائمہ سنت
Flag Counter