Maktaba Wahhabi

298 - 373
چنانچہ جب علم اور جہاد وغیرہ ایسے فرائض و واجبات کا قیام ایسے آدمی کے بغیر ممکن نہ رہے جس میں ایسی بدعت ہو جس کا ضرر ان فرائض کو چھوڑ دینے کے ضرر سے بہرحال کم ہو تو ان فرائض کی انجام دہی میں جو مصلحت ہو گی انے مقابل مفسدت پر بھاری پڑنے کی بناء پر چھوڑ دینے کی بہ نسبت زیادہ قرین قبول ہو گی۔ اسی لئے ان مسائل میں یہ تفصیل و تفریع پائی جاتی ہے اور امام احمد و دیگر ائمہ کے بہت سے جوابات ایسے سائلین کے سوالات پر صادر ہوئے ہیں جن کے حال کا ان کو علم تھا یا ایسے لوگوں کے نام یہ جوابات بھیجے گئے ہیں جن کا حال ان کو معلوم تھا۔ چنانچہ ان جوابات کی نوعیت وہی ہو گی جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعین شدہ لوگوں کے بارے میں صادر ہونے والے فیصلوں کی ہے جن سے کہ اس طرح کے دیگر واقعات میں وہی حکم ثابت ہوتا ہے۔۔ بہت سے لوگوں نے اس بات کو عام سمجھ رکھا ہے اور اس بناء پر ہجر اور نہی عن المنکر کے نام پر وہ کام کر بیٹھتے ہیں جن کا نہ حکم دیا گیا ہوتا ہے، نہ وہ واجب ہوتے ہیں اور نہ مستحب، بلکہ اس میں آگے چلتے ہوئے وہ کئی واجبات اور مستحبات کا ترک اور کئی ناجائز امور کا ارتکاب تک کر بیٹھتے ہیں۔ یہ لوگ اس طرف چل پڑتے ہیں تو کچھ دوسرے ہیں جو اس امر کو بالکلیہ ترک ہی کر دیتے ہیں بنا بریں ایسی بدعتی منکرات تک سے ہجر و مفاصلت اختیار نہیں کرتے جن سے ہجر و روکجی کا حکم دیا گیا ہے، یہ لوگ ان منکرات کو چھوڑتے ہیں مگر بے توجہی سے اور اہمیت نہ دینے کے انداز سے نہ کہ بطور نفرت و کنارہ کشی یا پھر بعض اوقات خود بھی ان میں قدم رکھ لیتے ہیں، بعض اوقات بطور نفرت و کنارہ کشی بھی ان منکرات کو چھوڑتے ہیں لیکن دوسروں کو ان سے نہیں روکتے اور نہ ایسے ہی جرائم کی بناء پر کسی مستحق سزا کو ہجر و مفاصلت
Flag Counter