Maktaba Wahhabi

330 - 373
کے شہروں اور بستیوں میں کسی بھی ایسی جگہ جہاں سنت کا شعار بلند ہو مسلمانوں کے ساتھ جمعہ و جماعت ادا کرے اور اہل ایمان سے ولاء و وفاداری کا مظاہرہ کرے نہ کہ عداوت کا رویہ اپنائے اگر کوئی گمراہ یا راہ گم گشتہ شخص دیکھے تو اسے راہ رشد و ہدایت پر لانے کی کوشش کرے۔ اور اگر ایسا اس کے لئے ممکن نہ ہو تو اللہ تعالیٰ کسی کو اس کی وسعت سے بڑھ کر مکلّف نہیں کرتا، تاہم کسی مسلمان کے گناہ یا خطاء و غلطی کا شکار ہو جانے کی بناء پر تکفیر جائز نہیں ہے۔ مثال کے طور پر وہ مسائل جن میں اہل قبلہ کے ہاں اختلاف چلتا ہے۔ حتیٰ کہ اگر کوئی مسلمان کسی شخص کی تکفیر یا اس سے قتال کے بارے میں تاویل کرتا ہو تو بھی وہ اس وجہ سے کافر نہیں ہوتا بلکہ اس کے لئے ایک مسلمان کی حرمت و عصمت اور ولاء کا حق باقی رہتا ہے تاآنکہ اس کا ضرر دوسرے مسلمانوں کی عصمت و حرمت پر اثر انداز ہوتا ہو۔ جب اھواء بڑھ جائیں اور ایک مسلمان بطور استحباب اپنےدین کی حفاظت و استبراء کے لئے صرف ایسے شخص کے پیچھے نماز ادا کرنے کا خواہشمند ہو جس کے بارے میں وہ جانتا ہے تو اسے یہ حق حاصل ہے اگر ایسا نہ کرنے والے کو غلط قرار نہ دیا جائے اور نہ ہی(آدمی جہاں باجماعت نماز کی فرضیت کے قائل ہو)جمعہ وجماعت ایسے فرائض چھوڑ بیٹھے کیونکہ مستور الحال کے پیچھے نماز ادا کی جائے تو اس کو نہ لوٹانا بھی جائز ہے۔ اس طرح کسی مبتدع کے پیچھے نماز ادا کر لی جائے تو اس کو نہ لوٹانا بھی جائز ہے۔ جو شخص کسی مستور الحال کی اقتداء میں نماز کو ناجائز یا باطل قرار دیتا ہے وہ سنت و جماعت کے خلاف ہے۔ اس کے علاوہ جس آدمی کا نفاق معلوم ہو جائے اس کا جنازہ اور دعائے خیر جائز نہیں، اور ہر وہ شخص جس کا کفر یا نفاق معلوم نہ ہو اس کی نماز جنازہ اور اس کے لئے استغفار جائز ہے اگرچہ اس میں کوئی بدعت ہی
Flag Counter